خواتین کے قانونی حقوق شادی سے منسلک نہیں، سپریم کورٹ

سپریم کورٹ کا فیصلہ: خواتین کے قانونی حقوق مکمل خودمختاری کے حامل

سپریم کورٹ نے جمعرات کو اپنے فیصلے میں کہا کہ شادی سے عورت کے قانونی حقوق، شخصیت اور خود مختاری نہ تو ختم ہوتی ہے اور نہ ہی انہیں اس پر انحصار کرنا چاہیے۔
جسٹس سید منصور علی شاہ نے ایک تحریری فیصلے میں کہا کہ ’ایسا کوئی بھی قیاس کہ شادی شدہ عورت مالی طور پر اپنے شوہر پر انحصار کرتی ہے۔
، قانونی طور پر ناقابل قبول، مذہبی طور پر بے بنیاد اور اسلامی قانون کی مساوی روح کے منافی ہے‘۔
جسٹس اطہر من اللہ کے ساتھ دو رکنی بینچ کی قیادت کرتے ہوئے جسٹس منصور علی شاہ نے ایک واضح ہدایت بھی دی کہ ’ہم اس بات کی تصدیق کرنا ضروری سمجھتے ہیں کہ تمام عدالتی اور انتظامی حکام کا آئینی فرض ہے کہ وہ صنفی حساسیت اور صنفی غیر جانبدارانہ زبان اختیار کریں‘۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں