“محکمہ صحت اور وزیر بہبود آبادی پنجاب کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ گئے”
ملتان(بیٹھک رپورٹ) محکمہ صحت اور وزیر بہبود آبادی پنجاب خواجہ عمران نذیر اور سیکرٹری صحت نادیہ ثاقب کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ گئے، وزیراعلیٰ مریم نواز نے خواجہ کو ‘اوقات’ میں رہنے کا حکم صادر کر دیاذرائع کے مطابق دو روز قبل وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت تونسہ شریف سمیت جنوبی پنجاب میں ایڈز کے بڑھتے کیسز کے حوالے سے ایک خصوصی اجلاس کا انعقاد لاہور میں ہوا،۔
جس میں صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر کو سرے سے مدعو نہیں کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران سیکرٹری صحت نادیہ ثاقب کی جانب سے وزیراعلیٰ اور میٹنگ کے دیگر شرکاء کو تونسہ شریف سمیت جنوبی پنجاب میں ایڈز (ایچ آئی وی) کے پھیلاؤ اور اس کے حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات سے بریف کیاانہوں نے بتایا کہ وزیر صحت خواجہ عمران نذیر جنہیں میٹنگ میں مدعو نہیں کیا گیا تھا مگر وہ خود سے میٹنگ میں بلا اطلاع پہنچ گئے تھے اچانک بول پڑے اور مدعو نہ کئے جانے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ۔
جب کہ انہوں نے خاتون سیکریٹری صحت کے حوالے سے وزیراعلیٰ کو شکایتوں کے انبار لگا دئیے اور کافی جذباتی ہو گئےصوبائی وزیر نے وزیر اعلیٰ مریم نواز کو مطلع کیا کہ انہیں دانستہ طور پر محکمہ صحت کے زیر اہتمام یا اس سے متعلق منعقد ہونے والے کے اہم اجلاسوں سے باہر رکھا جا رہا ہے اور سیکریٹری کی جانب سے اہم فیصلوں پر انہیں اعتماد میں نہیں لیا جاتا ان کا کہنا تھا ایک طرف انہیں اہم اجلاسوں مدعو نہیں کیا جاتا ۔
جبکہ دوسری جانب وہ محکمہ صحت کی کارکردگی کے حوالے سے میڈیا کے تند و تیز سوالوں کا سامنا کر رہے ہوتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق خواجہ عمران نذیر نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ کیسے ڈیرہ غازیخان میں چوری کی گئی ادوایات پکڑی گئیں تھیں اور بعدازاں کیسے سیکریٹری صحت کی ایماء پر انہیں نیچا دکھانے کے لئے ادویات کی چوری کی محکمہ کہ جانب سے تردید کر دی گئی تھی ۔
جس سے انہیں شدید سبکی کا سامنا کرنا پڑاذرائع کے مطابق بجائے اپنے وزیر کی بات کو اہمیت دینے اور اس کی داد رسی اور حوصلہ افزائی کرنے کے وزیراعلیٰ مریم نواز الٹا وزیر موصوف پر چڑھ دوڑیں اور انہیں اپنے کام سے کام رکھنے اور حدود میں رہنے کا مشورہ دے ڈالا۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ نے وزیر موصوف کو محکمے کی پالیسیوں اور معاملات میں غیر ضروری طور پر ٹانگ اڑانے سے بھی روک دیا اور متنبہ کیا کہ وہ اپنے رویوں میں بہتری لائیں ذرائع کے مطابق صوبائی وزیر صحت اور سیکریٹری صحت کے مابین متعدد معاملات پر اختلافات ہونے کے بعد سیکریٹری صحت نے وزیراعلیٰ کے قریب سمجھی جانے والی ایک خاتون سیاستدان کے ذریعے وزیراعلیٰ کو پہلے سے ہی وزیر موصوف کی شکایت لگا چکی تھیں۔
جس کی وجہ سے وزیر موصوف کو وزیراعلیٰ کے ہاتھوں شدید سبکی کا سامنا کرنا پڑاانہوں نے بتایا کہ وزیر صحت اور سیکریٹری صحت کے بیچ اختلافات کی ابتداء محکمہ صحت میں موجود ڈیلی ویجز ملازمین سمیت دیگر بھرتیوں کو لیکر پیدا ہوئے جب سیکریٹری صحت نے وزیر صحت کی جانب سے فراہم کی جانے والی لسٹوں کے حوالے سے سرد مہری دکھائی انہوں نے بتایا کہ اسی طرح سیکریٹری صحت اور وزیر صحت کے مابین “مریم نواز ہیلتھ کلینک” کے منصوبے پر بھی شدید اختلاف ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیر صحت اس منصوبے کے طریقہ کار سے متفق نہیں ہیں۔اس سلسلے میں روزنامہ بیٹھک نے ترجمان وزیراعلیٰ اور ترجمان محکمہ صحت کا موقف جاننے کے لئے رابطہ کیا تو وہ رابطے میں نہ آ سکے جبکہ وزیر اور خاتون سیکریٹری کے فون اٹینڈ نہ ہوئے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں