حکومت کی آئی ایم ایف کو نئے پاور سرچارج کی تجویز: اضافی محصولات کی وصولی کے ذرائع
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ تکنیکی مذاکرات کے اختتام پر پاکستان نے اضافی ٹیکس اقدامات تجویز کرنے کے بجائے قانونی اور انتظامی ذرائع سے اضافی محصولات کی وصولی کا انتخاب کیا ہے۔
حکومت نے بجلی کی قیمتوں کے بارے میں متضاد موقف پیش کیا، جس میں بجلی پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں کمی اور بجلی کے بلوں پر اضافی مالی سرچارج کی منظوری دونوں کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
پالیسی سطح کے باضابطہ مذاکرات پیر (10 مارچ) کو شروع ہوں گے، جہاں ناتھن پورٹر کی سربراہی میں آئی ایم ایف مشن باضابطہ طور پر آمدنی بڑھانے کے پہلو پر خیالات کا اظہار کرے گا۔
، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے عملے نے اخراجات کم کرنے کے لیے بجلی پر جنرل سیلز ٹیکس ختم کرنے یا کم کرنے کی حکام کی تجویز کی یکسر مخالفت کی ہے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں