پنجاب کے غریب کسانوں کی مشکلات: شوگر ملز کی غفلت اور حکومتی خاموشی
>ملتان ( سپیشل رپورٹر)پنجاب حکومت اور کین کمشنر پنجاب کی مبینہ غفلت، بااثر خاندانوں کی ملکیتہ شوگر ملز، صوبہ پنجاب کے غریب کسانوں کے گنے کی کروڑوں روپے کی رقم سیزن 2025 کا دبا کر بیٹھ گئیں ۔ آل پاکستان کسان اتحاد کا اظہار مذمت ۔شوگر ملز نے گنے خرید کر چینی بھی فروخت کر دی۔
>مگر پنجاب کے غریب کسانوں کو ان کی خون پسینے کی کمائی کا پیسہ ادا نہیں کر رہی جبکہ ضلعی انتظامیہ اور بیوروکریسی بھی شوگر ملز سے کسانوں کو ادائیگی کروانے میں ناکام ہو چکی ہیں ۔ یہ بات صوبائی کوآرڈینیٹر آل پاکستان کسان اتحاد پنجاب و چئیرمن پنجاب وکلاء محاذ رانا امجد علی امجد ایڈووکیٹ ہائیکورٹ نے کاشتکاروں کے وفد اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے بتایا کہ جن شوگر ملز نے کسانوں کا پیسہ روک رکھا ہے۔
ان میں مظفرگڑھ کی تاندلیانوالہ شوگر ملز مالک ہمایوں اختر خان ، چینوٹ کی رمضان شوگر ملز مالکان وزیراعظم کا بیٹا۔ چینوٹ کی مدینہ شوگر ملز مالکان میاں رشید ۔سرگودھا کی العربیہ شوگر ملز شاہپور مالکان وزیراعظم پاکستان کا بیٹا ۔سرگودھا کی ن شوگر ملز بھلوال نے کسانوں کی کروڑوں روپے کی پیمنٹس روک رکھی ہیں جو قابل افسوس ہے ۔ کین کمشنر پنجاب بھی کسانوں کو ان کے واجبات کی ادائیگی کرانے میں ناکام ہو چکے ہیں ۔
>رانا امجد ایڈووکیٹ نے کہا کہ ادھر حکومت پنجاب اور وفاق نے گندم کا ریٹ طے نہیں کیا اور فلور ملز کو یوکرین والی گندم سے بھر دیا گیا ہے ۔ اس طرح پنجاب کا مظلوم کسان رل گیا ھے۔ انہوں نے وزیراعظم میاں شہباز شریف سے معاملات حل کرانے کی ہمدردانہ اپیل کی ہے ۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں