“کمیشن مافیا کی وجہ سے ڈیرہ غازیخان کی سڑکوں کا برا حال”
ملتان (بیٹھک انوسٹی گیشن سیل) کوٹ چھٹہ-چوٹی روڈ بھی ایگزیکٹو انجینئر (ایکسین) ہائی وے ڈیرہ غازیخان محمد شفیق کی سربراہی میں ہائی وے ڈیپارٹمنٹ ڈیرہ کے حکام کی مبینہ کمیشن خوری کی نظر ہو گیا۔ ضلع بھر میں ناقص سڑکوں کی تعمیر، کمشنر اور ڈپٹی کمشنر ڈیرہ غایخان بھی کمیشن مافیا کے آگے بے بس دکھائی دینے لگے۔
، تاجروں اور شہریوں کا وزیر اعلی مریم نواز سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا۔ذرائع کے مطابق ایکسین شفیق جس کا میرٹ پر پورا نہ اترنے کی وجہ سے پاکستان میں داخلہ نہیں ہو سکا تھا اور وہ فلپائن سے ڈگری لیکر سفارش پر محکمے میں بھرتی ہوا تھا بھاری کمیشن کے عوض ڈیرہ ضلع کی سڑکوں کی تعمیر، بحالی اور مرمت کے عوامی مفاد کے منصوبوں میں ٹھیکیداروں سے ملی بھگت کر کے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا رہا ہے اور اس ضمن میں کمشنر ڈیرہ اشفاق احمد چوہدری اور ڈپٹی کمشنر محمد عثمان خالد کے احکامات کو بھی خاطر میں نہیں لا رہا ۔
انہوں نے بتایا کہ ایکسین شفیق دعوی کرتا ہے کہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اس کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے کیونکہ اسے سیکریٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس لیفٹیننٹ ریٹائرڈ سہیل اشرف کا اعتماد حاصل ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایکسین شفیق کا یہ بھی کہنا ہے کہ ضلع کی کوئی سیاسی شخصیت تو دور کی بات ہے صوبائی وزیر کمیونیکیشن اینڈ ورکس ملک شعیب برتھ بھی اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کر سکتا ۔
کیونکہ صوبائی وزیر کی سیکریٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس سہیل اشرف کے آگے کوئی حثیت نہیں ہے اور اسے (ایکسین شفیق کو) سیکریٹری کا مکمل اعتماد حاصل ہے۔انہوں نے بتایا کہ یہی وجہ ہے کہ ایکسین شفیق کی ناقص کارکردگی اور بھاری کمیشن لینے کی شکایات کے باوجود اس کے خلاف کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی گئی بلکہ اسے ایکسین تونسہ کا اضافی چارج بھی دیدیا گیا۔ محکمہ شاہرات میں موجود ذرائع کے مطابق 16.10 کلومیٹر کوٹ چھٹہ-چوٹی روڈ کی بحالی اینول ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت کی جا رہی ہے ۔
جس پر مجموعی طور پر 34 کروڑ 70 لاکھ روپے خرچ ہوں گے۔ سڑک کی بحالی پر کام کا اغاز 28 ستمبر 2024 کو شروع ہوا جبکہ سکیم کی تاریخ تکمیل 30 جون 2025 ہے لیکن 15 کروڑ روپے سے زائد رقم جاری ہونے کے باوجود کام کی رفتار بہت سست ہے جبکہ نہایت ناقص میٹریل کا استعمال بھی کیا جا رہا ہے۔
ط انہوں نے بتایا کہ کوٹ چھٹہ میں این 55 (انڈس ہائی وے) سے شروع والی اس سڑک پر ایک خاتون ایس ڈی او تعینات ہیں جو سائٹ پر جا کر کام کا معیار چیک کرنے کا تردد ہی نہیں کرتیں انہوں نے بتایا کہ ایکسین شفیق نے ] اقبال برمانی کے ذریعے ٹھیکیداروں سے بھاری کمیشن وصول کر کے ناقص کام اور میٹریل پر آنکھیں موند رکھی ہیں اور سلسلے میں کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کی ہدایات کو بھی خاطر میں نہیں لاتا۔
انہوں نے بتایا کہ محض 0.70 کلومیٹر سڑک کی نئے سرے سے تعمیر کی جائے گی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ منصوبہ بھی زیادہ سے زیادہ کمیشن وصولی مہم کا حصہ ہے کیونکہ یہ سڑک مینٹیننس اینڈ ریپئرنگ کے فنڈز سے ٹھیک کی جا سکتی تھی لیکن اس سڑک کے حوالے سے بھی وفاقی وزیر اویس لغاری اور اعلی حکام کو غلط بریفنگ دیکر اس سڑک کی ری سٹوریشن/امپرومنٹ کے نام پر منظوری لے لی گئی اور اب فرینڈلی میچ کے ذریعے فنڈز نکلوائے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ منصوبے کی تفصیلات کے مطابق 10.85 کلو میٹر پر اوور لے کرنا یعنی اسفالٹ یا کنکریٹ کی تہہ بچھانی ہے، 1.25 کلومیٹر رجڈ پیومنٹ جسے کنکریٹ پیومنٹ بھی کہا جاتا ہے کی تعمیر ہو گی، جبکہ باقی ماندہ 3.30 کلومیٹر پر ڈبل سرفیس ٹریٹمنٹ کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ منصوبے کے سکوپ اینڈ ڈیزائن کے مطابق میٹلڈ روڈ کی چوڑائی 20 انچ، فارمیشن کی چوڑائی 32 انچ، سب بیس کی چوڑائی 8 انچ، بیس کی چوڑائی 8 انچ اور اوور لے کی چوڑائی 6 انچ ہے۔
جبکہ ٹرپل سرفیس ٹریٹمنٹ ہیوی اور ڈبل سرفیس ٹریٹمنٹ 39 ایل بیز کا ہو گا۔ کوٹ چھٹہ کی تاجر برادری اور شہریوں نے سڑک کی تمیعر میں تاخیر اور ناقص میٹریل کے استعمال پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلی مریم نواز اور وفاقی وزیر اویس لغاری سے صورتحال کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے محسن نامی ایک شہری کا کہنا تھا کہ ایسا لگ رہا ہے کہ یہ سڑک عوام کے لئے نہیں بنائی جا رہی اور صرف کمیشن مافیا اور ٹھیکیدار کا فائدہ پہنچانے کے لئے بنائی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہری بے بسی کی تصور بنے سڑک کی ناقص تعمیر کو دیکھ رہے ہیں اور کوئی ایکشن لینے والا نہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو ضلع بھر کی سڑکوں کے منصوبوں کا خود وزٹ کرنا چاہیے اور ناقص تعمیر کے مرتکب ٹھیکیداروں اور کمیشن مافیا کے خلاف کاروائی کرنی چاہیے۔
اس سلسلے میں روزنامہ بیٹھک نے ایکسین محمد شفیق، ایس ڈی او ثمرین کا موقف لینے کے لئے رابطہ کیا تو ان کی جانب سے کوئی جواب موصول نہ ہوا جبکہ ہیڈ کلرک اقبال برمانی نے تمام مبینہ بے ضابطگیوں اور الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا ان تمام معاملات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں