اندھا قتل‘سی سی ٹی وی فوٹیج اور جدید تفتیش سے قاتل گرفتار

“ملتان رکشہ ڈرائیور کے اندھے قتل کا سراغ: پولیس نے جدید تفتیش سے قاتل گرفتار کیا”

ملتان(نمائندہ خصوصی)ایس ایس پی آپریشنز ملتان کامران عامر خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ-رکشہ ڈرائیور کے اندھے قتل کا سراغ سی سی ٹی وی فوٹیج اور جدید تفتیش سے قاتل گرفتار کر لیا گیا – انہوں نے بتایا کہ تھانہ بی زیڈ کی حدود میں پیش آنے والے ایک اندھے قتل کا معمہ ملتان پولیس نے نہایت پیشہ ورانہ انداز میں حل کر لیا۔
مقتول رکشہ ڈرائیور محمد عاصم ولد بشیر احمد کو ملزم نے ذاتی رنجش پر قتل کیا۔ پولیس نے چند دنوں کی بھرپور تفتیش کے بعد کیس کو ٹریس کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ یہ کارروائی ایس پی گلگشت ڈویژن سیف اللہ گجر کی زیر نگرانی- ڈی ایس پی گلگشت ارشد قیوم کی سربراہی میں تشکیل دی گئی۔
عید کے روز مقتول کو نگانہ چوک کے قریب واقع ایک سرف و صابن کے گودام کی رکھوالی کے لیے بلایا گیا جہاں وہ عارضی طور پر چوکیداری کرتا تھا۔ مقتول دفتر میں داخل ہو گیا- لیکن پیچھے چھوٹا دروازہ بند کرنا بھول گیا- جو کھلا رہ گیا اسی دروازے سے ملزم اندر داخل ہوا۔
تقریباً پون گھنٹہ اندر رہنے کے بعد وہ تیزی سے دفتر سے باہر نکلا اور فرار ہو گیا۔کچھ وقت بعد گودام کے اندر چارپائی پر محمد عاصم کی لاش ملی۔ ابتدائی طور پر پولیس نے دفعہ 174 کے تحت کارروائی کرتے ہوئے اسے طبعی موت قرار دیا-
تاہم شواہد اور سی سی ٹی وی فوٹیج کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے بعد کیس میں پیش رفت ہوئی پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مشکوک شخص کو شناخت کیا اور جدید تکنیکی ذرائع سے اسے ٹریس کر کے گرفتار کیا۔ دوران تفتیش ملزم نے انکشاف کیا کہ اسے شک تھا کہ مقتول کا اس کی بیوی کے ساتھ ناجائز تعلق ہے-
جس پر دونوں کے درمیان جھگڑا بھی ہو چکا تھا۔ ملزم نے طیش میں آ کر مقتول کو گردن پر گھونسہ مارا جس کے باعث وہ پیچھے جا کر دیوار سے ٹکرایا۔ سر پر گہری چوٹ لگنے سے اس کی موت واقع ہو گئی۔ بعد ازاں ملزم نے لاش کوگودام کی چارپائی پر چھوڑ کر جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا۔
ایس ایس پی آپریشنز کامران عامر خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے مزید کہا کہ کامیاب کارروائی پر پولیس ٹیم کو شاباش دی-یہ کیس ایک پیچیدہ اندھا قتل تھا جسے ہماری ٹیم نے پیشہ ورانہ صلاحیتوں باریک بینی سے کی گئی تفتیش اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے کامیابی سے حل کیا۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں