سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل پر سپریم کورٹ کی اہم سماعت
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے کیس میں جسٹس جمال مندوخیل نے سوال اٹھایا کہ کیا ملٹری کورٹس میں زیادہ سزائیں ہوتی ہیں، اس لیے کیسز جاتے ہیں؟
سپریم کورٹ کے 7 رکنی آئینی بینچ نے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سویلینز کےفوجی عدالتوں میں ٹرائل کےفیصلے کے خلاف اپیل پر سماعت پر سماعت کی۔
جس سلسلے میں وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے جواب الجواب کے دلائل دیے۔
خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جرم ڈیفنس آف پاکستان یا سروس ڈیفنس آف پاکستان سے متعلقہ ہو تو ٹرائل ملٹری کورٹ میں ہوگا۔
، اس موقع پر جسٹس جمال مندوخیل نے پوچھا ڈیفنس آف پاکستان کی تعریف کیا ہے؟
جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیے ڈیفنس آف پاکستان کی تعریف میں جائیں تو سپریم کورٹ، پارلیمنٹ ڈیفنس آف پاکستان کی تعریف میں آتے ہیں۔
، ڈیفنس آف پاکستان کی تعریف میں جائیں تو ریلویز اسٹیشنز بھی اس کی تعریف میں آتے ہیں۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں