بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا 50 فیصد تک مہنگی

آئی ایم ایف دباؤ: بجٹ میں کھانے پینے کی اشیا مہنگی کرنے کی تیاری

آئی ایم ایف کے مطالبے پر ٹیکس ریونیو بڑھانے کےلیے نئے بجٹ میں کھانے پینے کی متعدد اشیا مہنگی ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق سافٹ ڈرنکس، میٹھے مشروبات، جوسز، کاربونیٹڈ سوڈا واٹر، اضافی فلیور یا نان شوگر سویٹس مہنگے ہوسکتے ہیں۔
ان اشیا پر ٹیکس ڈیوٹی 20 فیصد سے بڑھا کر 40 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق جوس یاپلپ سے تیار ہونے والے کاربونیٹڈ واٹر،سیرپ،اسکواشز وغیرہ شامل ہیں۔
، دودھ سے بنی صنعتی مصنوعات پربھی 20 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویز ہے۔
ساسیجز، خشک، نمکین یا اسموکڈمیٹ سمیت گوشت کی اشیا مہنگی ہونے کا امکان ہے۔
چیونگم، کینڈی، چاکلیٹ، کیریملز، پیسٹری اور بسکٹس سمیت بیکری آئٹمز، کارن فلیکس، سیریلز کی مختلف اشیاپر ٹیکس کی شرح میں50 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں