ایران میں سرائیکی مزدوروں کا قتل، وسیب میں غم و غصہ اور جنازے میں ہزاروں افراد کی شرکت
ملتان ( خصوصی رپورٹر ) ایران میں قتل ہونیوالے 8سرائیکی مزدوروں کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقوں میں ادا کی گئیں۔
، گورنمنٹ ہائی سکول خانقاہ شریف میں 4سرائیکی مزدوروں کی نماز جنازہ میں پاکستان سرائیکی پارٹی کے صدر ملک اللہ نواز وینس اور چیئرمین سرائیکستان قومی کونسل ظہور دھریجہ، سرائیکی رہنماؤں و کارکنوں فہیم ارائیں، خالد نواز، شاہد عالم لاشاری، ملک شعیب اور اعجاز بلوچ سمیت ہر طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی،سرائیکی رہنماؤں نے میتوں کو سرائیکی اجرکیں اوڑھائیں۔
اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ سرائیکی رہنماؤں ملک اللہ نواز وینس، ظہور دھریجہ نے خانقاہ شریف میں 4سرائیکی مزدوروں کی نماز جنازہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سرائیکی وسیب کے مزدور سالہا سال سے بلوچستان، وزیرستان سمیت ایران میں قتل ہوتے آ رہے ہیں۔
، آج تک ایک بھی قاتل نہیں پکڑا گیا، گزشتہ سال ایران کے اسی صوبے میں 9سرائیکی مزدوروں کو بیدردی سے قتل کیا گیا، آج تک انصاف نہیں ملا، ایران کی حکومت سرائیکی مزدوروں کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہے، اگر گزشتہ سال کے قاتلوں کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا گیا ہوتا تو آج یہ سانحہ دوبارہ رونما نہ ہوتا۔
ظہور دھریجہ نے کہا کہ وسیب کے لوگ کب تک لاشیں اٹھائیں؟ وسیب کو لاوارث کیوں بنا دیا گیا ہے؟ آج مقامی ایم این اے بھی موجود ہے سوال یہ ہے کہ سالہا سال سے پنجاب کے نام پر سرائیکی مزدوروں کے قتل کا سوال اسمبلیوں میں کیوں نہیں کرتے؟
انہوں نے کہا کہ کیا شہید ہونے والے سرائیکی مزدور انسان نہیں،ہمارا مطالبہ ہے کہ قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے، ایران اور پاکستان کی حکومتیں لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے اور ورثاء کو سرکاری ملازمتیں دے۔
سرائیکی رہنماؤں نے احمد پور شرقیہ کی بستی محراب والا، بستی مہر امام بخش احمد اور شجاع آباد کی بستی ساندے والا میں شہید سرائیکی مزدوروں کے گھروں میں جا کر ان کے لواحقین سے تعزیت کی۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں