عسکری تنصیبات پر حملے سیکیورٹی کی ناکامی تھی، جج آئینی بینچ

فوجی عدالتوں میں سویلین ٹرائل: سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کے اہم ریمارکس

سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت کے دوران جج آئینی بینچ نے ریمارکس دیے کہ ملٹری کا قانون آئین سے ٹکراتا ہے، عسکری تنصیات پر حملے سیکیورٹی کی ناکامی تھی۔
جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے سویلینز کے ملٹری ٹرائل سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کورٹ مارشل آئینی طور پر تسلیم شدہ ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دئیے کہ خواجہ صاحب ایسا نہ ہو نمازیں بخشوانے آئیں اور روزے گلے پڑ جائیں۔
آئین کے تحت دو طرح کی عدالتیں ہائیکورٹ اور ماتحت عدلیہ ہیں۔
جسٹس حسن اظہررضوی نے استفسار کیا کہ 9 مئی کے مقدمات میں فوجی عدالتوں کیلئے ملزمان کا تعین کس طرح سے کیا گیا؟
خواجہ حارث نے جواب دیا کہ ملزمان کو پک اینڈ چوز نہیں بلکہ جرم کے مطابق دیکھا جاتا ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں