سینئر صحافی ارشد ملک کی گمشدگی: صحافی برادری سراپا احتجاج
ملتان (بیٹھک رپورٹ) سینئر صحافی ارشد ملک لاپتہ، صحافی تنظیموں کا احتجاج، فیڈرل انوسٹیگیشن ایجنسی اور اس کے سائیبر کرائم یونٹ نے سینئر صحافی کی گرفتاری کی تردید کر دی، روزنامہ اوصاف ملتان کی انتظامیہ نے پرائیویٹ تعلیمی ادارے ٹائمز انسٹیٹیوٹ کے مالک سرفراز مظفر اور ادارے کی ڈائریکٹر وردہ سرفراز کے خلاف سینیر صحافی کو اغوا کرنے کے الزام کے تحت مقدمے کے اندراج کے لیے پولیس کو تحریری درخواست جمع کرا دی، رات دیر گئے اس خبر کے فائل کرنے تک پولیس کی جانب سے مقدمہ درج نہ کیا گیا۔
، صحافتی حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔بدھ کے روز تھانہ کینٹ ملتان کو دی گئی درخواست میں روزنامہ اوصاف کے چیف رپورٹر چوہدری عبد الوسیم نے بیان کیا کہ ان کے دفتر واقع نواں شہر چوک سے گزشتہ شام سینئر رپورٹر ارشد ملک 22 اپریل تقریباً سات بجے باہر نکلے جس کے بعد سے وہ مسلسل لاپتہ ہیں ان کے بیٹے محمد ملک اور خاندان کے دیگر افراد نے دفتر آ کر بتایا کہ ارشد ملک رات سے گھر نہیں پہنچے اور ان کا فون نمبر بھی بند جا رہا ہے درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اطلاع پر دفتر کے ساتھی اور سینئر صحافی محمد اختر علی شیخ، مظہر خان، وسیم بابر، بلال خان نیازی اور دیگر صحافی موقع پر آ گئے پولیس ہیلپ لائن پر بھی اطلاع دی گئی ان کا کہنا تھا کہ ان کو قوی یقین ہے کہ ارشد ملک کو ٹائمز انسٹیٹیوٹ کے مالک سرفراز مظفر اور ڈائریکٹر (زوجہ سرفراز مظفر) وردہ سرفراز کی طرف سے دھمکیاں (دی جا رہی تھیں) اور ہراساں کیا جا رہا تھا انہوں نے الزام عائد کیا کہ ملزمان نے صحافی ارشد ملک کو اغواء کیا ہے لہذا قانونی کاروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا جائے۔
دریں اثناء ملتان یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام سینئر صحافی و ایڈیٹر رپورٹنگ روزنامہ اوصاف ملتان ارشد ملک کی پر اسرار گمشدگی کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور ریلی نکالی گئی ، احتجاجی مظاہرے کی قیادت صدر ایم یو جے ملک شہادت حسین اور جنرل سیکرٹری مظہر خان نے کی، احتجاجی مظاہرین نے نعرے بازی کی اور ارشد ملک کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا ، اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ سینئر صحافی ارشد ملک گذشتہ شب دفتر سے نکلے اور اس کے بعد سے پر اسرار طور پر غائب ہیں۔
، پولیس اور ایف آئی اے سمیت کوئی محکمہ ماننے کو تیار نہیں کہ وہ ان کے پاس ہیں، صحافیوں نے کہا کہ ارشد ملک ایک نجی ادارے کے خلاف خبروں کی اشاعت کر رہے تھے جس پر ان کو دھمکیاں بھی موصول ہو رہی تھیں ، جس سے یہ قوی گمان ہو رہا ہے کہ اس نجی ادارے کی انتظامیہ اس میں ملوث ہو سکتی ہے ، مظاہرین نے وزیر اعظم ، وزیر اعلی پنجاب ، آئی جی پنجاب اور ڈی جی ایف آئی اے سمیت دیگر اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سینئر صحافی ارشد ملک کو فوری بازیاب کرایا جائے۔
اور اس پر اسرار گمشدگی میں ملوث عناصر کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے ، مظاہرے میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے صدر اظہر جتوئی سمیت ملتان کے سینئر صحافیوں رؤف مان ، اشفاق احمد ، شکیل انجم ، شفقت بھٹہ ، سعید اللہ درانی، اختر شیخ، جاوید اقبال عنبر، مہر عمران ، سید ماذن یوسف ، احمد بزدار، جان شیر خان، بلال نیازی، شریف جوئیہ، الطاف حسین، مرزا احمد علی، شاہد سٹھو، آصف بلوچ، گوہر رحمان، طارق چوہدری، انیلہ اشرف، سدرہ فاروق، وسیم خان بابر، عاطف اعوان، بابر چوہدری، اعظم ملک، فرید ملک، ندیم حیدر، رفیق قریشی، محبوب ملک، مکرم علی خان، خالد چوہدری، عبد اللہ طارق سہو ، جی آر گرمانی، تنویر گیلانی ، حامد شیخ، اجمل چوہدری ، رانا عبد الروف، جہانزیب بلوچ، عبد الوسیم ، نعمان بھٹہ ، خالد شیخ، حیدر حسین، خواجہ اشرف صدیقی، حسن ملک، ملک عمران سمیت دیگر نے شرکت کی ، اس موقع پر جے یو آئی کے رہنما خواجہ اسید الرحمان نے بھی شرکت کی۔
ارشد ملک کے قریبی عزیز اسید خواجہ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر تحریر کیا کہ ارشد ملک سے گزشتہ چار گھنٹوں سے کسی قسم کا کوئی رابطہ ممکن نہیں ہو رہا، اور ان کے تمام موبائل نمبرز مسلسل بند ہیں۔ اہلِ خانہ کے مطابق ڈی ایس پی صدر ملتان کی جانب سے ایک کال موصول ہوئی تھی، جس میں بتایا گیا کہ ٹائمز انسٹیٹیوٹ کے مالک سرفراز مظفر کی اہلیہ، وردہ نسیم، آ رہی ہیں اور ارشد ملک کو بھی فوری طور پر انکوائری کے لیے بلایا گیا ہے جس کے بعد سے ارشد ملک کی کوئی خبر نہیں ہے۔ اچانک اور پراسرار گمشدگی نہایت سنگین اور باعثِ تشویش ہے۔انہوں نے اپنی ایک اور پوسٹ میں لکھا کہ سی پی او کا کہنا ہے کہ ارشد ملک ہمارے پاس نہیں ہے، جبکہ ایف آئی اے کے افسران بھی لاعلمی کا اظہار کر رہے ہیں۔
کوئی ادارہ اس کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں۔ سوال یہ ہے کہ بھرے شہر میں ارشد ملک کو زمین نگل گئی یا آسمان کھا گیا؟ان کا کہنا تھا کہ اگر واقعی کوئی ادارہ اس معاملے میں ملوث نہیں، تو ہم نے اپنی درخواست میں ٹائمز انسٹیٹیوٹ کے ریکٹر سرفراز مظفر اور ان کی اہلیہ وردہ سرفراز کو نامزد کیا ہے۔ اب ہمارا مطالبہ ہے کہ ان کے خلاف فوری طور پر غیر جانبدارانہ انکوائری کی جائے۔ارشد ملک کی گمشدگی کے پس منظر میں، چونکہ ہمارے ملزم ٹائمز انسٹیٹیوٹ کے مالکان ہیں، ان کے خلاف قانونی کارروائی ناگزیر ہے۔ فوری طور پر مقدمہ درج کیا جائے۔ینگ جرنلسٹس ایسوسی ایشن ملتان نے بھی روزنامہ اوصاف کے ایڈیٹر رپورٹنگ، سینئر صحافی ارشد ملک کی پراسرار گمشدگی پر گہری تشویش اور شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔
ایسوسی ایشن کے صدر آصف بلوچ، جنرل سیکرٹری عمیر علی خان اور تمام ممبران نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ ارشد ملک گزشتہ شب اپنے دفتر سے گھر روانہ ہوئے، مگر تاحال ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ ان کی اچانک گمشدگی نے نہ صرف صحافتی برادری بلکہ معاشرے کے تمام طبقات کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ صحافیوں کی آزادی اور تحفظ ایک جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے، اور اگر کسی صحافی کو اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی وجہ سے نشانہ بنایا جاتا ہے تو یہ نہ صرف آزادی صحافت پر حملہ ہے بلکہ عوام کے حقِ معلومات پر بھی قدغن ہے۔انہوں نے حکومتِ پنجاب، ضلعی انتظامیہ، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ ارشد ملک کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے، اور اس واقعے میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اگلے 24 گھنٹوں میں ملک ارشد کی بازیابی ممکن نہ بنائی گئی، ینگ جرنلسٹس ایسوسی ایشن ملتان احتجاج کا دائرہ وسیع کرے گی، جس کی تمام تر ذمہ داری متعلقہ حکام پر عائد ہو گییونائیٹڈ جرنلسٹس آف پاکستان نے ارشد ملک کی پراسرار گمشدگی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے آزادیٔ صحافت پر کھلا اور ناقابلِ قبول حملہ قرار دیا ہے۔تنظیم کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق موصولہ معلومات کے مطابق، محمد ارشد ملک نے ایک نجی تعلیمی ادارے کی جعلی ڈگریوں کو بے نقاب کیا، جس کے بعد انہیں گزشتہ شام ڈی ایس پی کے دفتر میں انکوائری کے بہانے بلایا گیا۔ دفتر میں حاضری کے بعد سے ان کا موبائل فون بند ہے اور وہ تاحال لاپتہ ہیں۔ اس سے قبل انہیں ایف آئی اے کے ایک انسپکٹر کی جانب سے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جاتی رہیں۔
بعد ازاں ان کے گھر کے بجلی کے میٹر میں چھیڑ چھاڑ کر کے میٹر اتار لیا گیا، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سے یہ ثابت ہوا کہ یہ سب ادارہ جاتی کارروائیاں تھیں۔یونائیٹڈ جرنلسٹس آف پاکستان نے حکومتِ وقت اور اعلیٰ حکام سے پرزور مطالبہ کیا کہ ارشد ملک کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے۔
اس واقعہ میں ملوث تمام ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، صحافیوں کو ہراساں کرنے، دھمکانے اور آزادیٔ اظہار پر قدغن لگانے کی پالیسی کا فی الفور خاتمہ کیا جائےتنظیم کے چیئرمین رانا خالد قمر ۔ صدر سید فرزند علی۔ سیکرٹری حافظ محمد عادل و اراکین ایگزیکٹو باڈی نے اعلان کیا ہے کہ یونائیٹڈ جرنلسٹس آف پاکستان اس ظلم کے خلاف ہر فورم پر آواز بلند کرے گا، اور صحافیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ممکن آئینی و قانونی جدوجہد جاری رکھے گامیڈیا ورکرز آرگنائزیشن ملتان کا اہم اجلاس چئیرمین عرفان چودھری کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں ارشد ملک کی گمشدگی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں صدر عادل چودھری، وائس چیئرمین یعقوب مدنی، جنرل سیکرٹری فیاض قادری، سنئیر نائب صدر راحیل صدیقی، نائب صدر محمد شفیق، ایڈیشنل سیکرٹری وسیم حیدر نقوی، فنانس سیکرٹری محمد وقاص، جوائنٹ سیکرٹری رانا امتیاز، سیکرٹری اطلاعات تنویر فلک اور دیگر ممبران بھی شریک ہوئے۔
اس موقع پر صدر عادل چودھری نے کہا کہ ارشد ملک کے خلاف کی جانے والی بے بنیاد کاروائی کو مسترد کرتے ہیں۔ وائس چیئرمین یعقوب مدنی نے کہا کہ صحافیوں کو پیشہ ورانہ امور کی ادائیگی سے روکنا اور انہیں لاپتہ کرنا انتہائی قدم ہے جسکی بھرپور مزمت کرتے ہیں۔ ایم ڈبلیو او ملتان کے عہدیداران نے ملتان انتظامیہ اور پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سینیئر صحافی ارشد ملک کو فوری بازیاب کرایا جائے۔اس سلسلے میں روزنامہ بیٹھک نے ٹائمز انسٹیٹیوٹ کی انتظامیہ کا موقف جاننے کی کوشش کی مگر رابطہ نہ ہو سکا۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں