ججز کا تبادلہ آئین کے ساتھ فراڈ ہے، لاہور ہائیکورٹ بار

ججز کا تبادلہ آئین کے ساتھ فراڈ | لاہور ہائیکورٹ بار نے کیس میں اپنا جواب جمع کرایا

ججز کے تبادلے کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ بار نے اپنا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا۔
جس میں کہا گیا ہے کہ ججز کا تبادلہ آئین کے ساتھ فراڈ اور کالعدم قرار دینے کے قابل ہے، ۔
تبادلے کیلئے ججز کے نام سیکریٹری قانون کی سمری میں سامنے آئے، اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے اندرون سندھ سے کوئی جج موجود نہیں تھا۔
سپریم کورٹ میں ججز کے تبادلے کے کیس میں لاہور ہائیکورٹ بار نے اپنا جواب جمع کرادیا۔
جواب میں کہا گیا ہے کہ ججز کا تبادلہ آئین کے ساتھ فراڈ کے مترادف ہے اور اسے کالعدم قرار دیا جاسکتا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ بار کا کہنا ہے کہ تبادلے کیلئے ججز کے نام سیکریٹری قانون کی سمری میں سامنے آئے۔
، اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے اندرون سندھ سے کوئی جج نہیں تھا تاہم سندھ کے جسٹس خادم سومرو سمیت 7 سینئر ججز موجود تھے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں