پاک بھارت کشیدگی، نواز شریف کے سخت پیغام کے بعد پنجاب کے سیاسی منظر نامے پر تبدیلی کا عمل موخر

وزیر اعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کی کوششیں سرحدی کشیدگی کے باعث موخر

ملتان(ملک اعظم) پاکستان اور بھارت کے درمیان سرحدوں پر جاری کشیدگی آور مسلم لیگ کے قائد میاں محمد نواز شریف کی جانب سے انتہائی سخت پیغام ملنے کے بعد ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے سیاسی منظر نامے پر تبدیلی کا عمل موخر کر دیا گیا ۔
ذرائع کا دعوٰی ہے ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی وزیر اعلٰی محترمہ مریم نواز شریف کو ہٹانے کے منصوبے پر گزشتہ کچھ مہینوں سے اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مشاورت کا عمل جاری تھا اس کے لیے باقاعدہ مسلم لیگ ن کے اندر ایک بڑے گروپ کو توڑ فارورڈ بلاک تشکیل دینے کا ہوم ورک بھی شروع کیا گیا تاکہ فلور کراسنگ کے لیے فارورڈ بلاک کو استعمال کیا جا سکے۔
انھوں نے کہا ناراض دھڑے کو پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کی بھی حمایت دلانی جانی تھی اس مقصد کے حصول کے لئے پاکستان تحریک انصاف کے ایک سو سے زیادہ اراکین اسمبلی ان بورڈ لیا گیا جو اپنی ازاد حیثیت میں مسلم لیگ ن کے فارورڈ بلاک کو سپورٹ کرتا اور بدلے میں اپنے اسیر کارکنوں کے لیے رعایت بھی حاصل کرتا ۔
وزیر اعلی پنجاب میاں مریم نواز شریف کو ہٹانے کے لئے مسلم لیگ ن کے اندر سے ہی وزارت اعلٰی کے لیے مضبوط امیدوار کو فائنل کیا گیا اس امیدوار نے اندر ،خانے اسٹیک ہولڈرز کے تمام معاملات بھی طے کر لیے تھے۔
لیکن جیسے جیسے ہی مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف کو اس سارے کھیل کی اور فارورڈ بلاک کے قائد کے بارے میں اطلاعات موصول ہوئیں تو انھوں نے فوری طور پر اپنے چھوٹے بھائی اور وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کو استعفی دینے کام حکم دیا ۔
انھوں نے کہا وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف فوری طور پر معاملات کو کنٹرول لگ گئے تبدیلی کے کھلاڑیوں پر واضح کر دیا اگر وزیر اعلٰی پنجاب مریم نواز شریف کے تبدیلی کے منصوبے سے پیچھے نہ ہٹا گیا ٹو وہ اپنے بڑے بھائی کے ہدایات پر عمل کرنے پر مجبور ہوں گے۔
ابھی تبدیلی کے اسٹیک ہولڈرز اور مسلم لیگ ن کے حلقوں کے درمیان مذاکرات کا عمل جاری تھا کہ انڈیا اور پاکستان کے درمیان سرحدی کشیدگی شروع ہوگئی جس کی وجہ سے صوبہ پنجاب میں وزیر اعلی کی تبدیلی کا عمل موخر کر دیا گیا۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں