سویلینز کا فوجی ٹرائل: سپریم کورٹ نے کالعدم فیصلہ مسترد کر دیا

سویلینز کا فوجی ٹرائل درست، سپریم کورٹ کا اکثریتی فیصلہ

سویلیز کا فوجی ٹرائل غیرآئینی قرار دینے والا فیصلہ کالعدم قرار
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کیخلاف انٹراکورٹ اپیلیں منظور کرتے ہوئے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کاٹرائل غیرآئینی قراردینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں7رکنی آئینی بینچ نے فیصلہ سنادیا۔
، آئینی بینچ نے5-2کے تناسب سےفیصلہ سنایا۔ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس نعیم اخترافغان نے اختلاف کیا۔
اکثریتی فیصلے میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ملٹری ٹرائل کو درست قرار دیدیا گیا۔
آئینی بینچ نے23 اکتوبر2023کا فیصلہ کالعدم قراردیا، آرمی ایکٹ کی کالعدم قراردی گئی شقیں بھی بحال کردی گئیں۔
فوجی عدالتوں کے فیصلے کیخلاف اپیل کا حق دینے کیلئے معاملہ حکومت کوبھجوا دیا گیا۔
، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ حکومت 45 دن میں اپیل کا حق دینے کے حوالے سے قانون سازی کرے۔
، ہائی کورٹ میں اپیل کا حق دینے کیلئے آرمی ایکٹ میں ترامیم کی جائیں۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں