کرپٹ و نااہل زرعی سائنسدان دشمن قوتوں کے آلہ کار بن کرملک کو نقصان پہنچانے پر تل گئے

پاکستان میں زرعی سائنسدانوں کی مبینہ کرپشن اور کسانوں کا استحصال

ملتان(خصوصی رپورٹر) پاکستان زرعی ملک ہونے کے باوجود کرپٹ و نا اہل زرعی سائنسدانوں کی شکل میں موجود مافیاز دانستہ یا غیر دانستہ طور پر ملک دشمن قوتوں کے آلہ کار بن کر ملکی زراعت کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں، پرانے پاپی ریٹائرمنٹ کے بعد پھر سے محکمہ زراعت پنجاب میں اپنے خونی پنجے گاڑے پھر مسلط ہیں جنھوں نے ماضی میں ملکی زراعت کو تباہ کیا تھا یہ اپنی ڈگریوں کے حوالے سے پی ایچ ڈی ، ڈاکٹر، کہلواتے ہیں ان کی ڈگریوں کا ملک و قوم کو کیا فائدہ ہوا ہے وہ زراعت کی تباہی سے واضح ہے، ڈاکٹر عابد محمود ، ڈاکٹر انجم بٹر ،سمیت کئی ریٹائرڈ ہونے والے پھر اپنے اور اپنے آقاؤں کے لئے ملک کا نقصان کر رہے ہیں۔
ان کو فی الفور ہٹا کر جدید دور کے تقاضوں کے مطابق زراعت کو سمجھنے والے ہونہار زرعی سائنسدانوں کو یہ اہم ذمہ داری دی جائے، عوامی احتساب سیل و نیشنل لیبر الائنس کے مرکزی چیئرمین غازی احمد حسن کھوکھر نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف ، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر ، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف ، چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان، وزیر زراعت سید عاشق حسین کرمانی ، سیکرٹری زراعت افتخار علی سہو کے نام الگ الگ خطوط لکھ کر مطالبہ کہا کہ یہ اپنے خاندان کے لوگوں کے نام پر سیڈز ، پیسٹی سائیڈز ، و کھاد وغیرہ کی کمپنیاں بنوا کر جعلی اور زائدالمیعاد کھاد بیج زرعی ادویات فروخت کر کے کاشتکاروں کو لوٹتے رہے اور اپنی جائیدادیں خریدیں، غازی احمد حسن کھوکھر نے کہا کہ حکومت پاک فوج کے تعاون سے ملکی فوڈز سکیورٹی کے لئے ، گرین (انشی ایٹو) پروگرام کو وسعت دی جائے زرعی تحقیقاتی اداروں کو سچ کی بنیاد پر فعال کرنے کے لئے خصوصی بورڈ تشکیل دیا جائے، ۔
جدید زراعت کے لئے زراعت کے پیشہ سے منسلک ریٹائرڈ ملٹری آفسیر کی قیادت میں اہم اقدام اٹھائے جائیں ،ملکی وسائل کا میرٹ پر استعمال کر کے زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جائے غازی احمد حسن کھوکھر نے کہا کہ 2012ء کے بعد کپاس کی فصل سمیت زراعت کو نقصان پہنچا سب سے زیادہ نقصان سابق سیکرٹری زراعت محمد محمود اور ریسرچ کے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر عابد محمود اور ان کے ہمنواؤں نے پہنچایا ہے انھوں نے کہا کہ اگر انکوائری کمیشن مقرر کر کے غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائیں اور ڈاکٹر عابد محمود اور اس کے ہمنواؤں کے اثاثوں کی چھان بین کی جائے تو ہوشربا انکشافات سامنے آئیں گے آج حالت یہ ہے کہ کپاس برآمد کرنے والا ملک پاکستان اپنی ضرورت کے لئے کپاس درآمد کرنے پر مجبور ہو چکا ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں