پراجیکٹ ڈائریکٹر جامعہ زکریا کی سہولت کاری بے نقاب
ملتان (خصوصی رپورٹر) پراجیکٹ ڈائریکٹر جامعہ زکریا کی سہولت کاری ،ناقص کارکردگی پرمختلف منصوبوں سے نکالے جانے والے یونیورسٹی انجینئروں کو دوبارہ انہی منصوبوں کی ذمہ داریا ں تفویض کردی گئیں۔ ایچ ای سی حکام کا اظہار تشویش ،مخصوص شہرت کے حامل یونیورسٹی انجینئر سعود منیر اپنی خفیہ سہولتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ایک مرتبہ پھر نئے وی سی کی آنکھ کا تارا بن گئے، پراجیکٹ ڈائریکٹر شیخ عمران نے یونیورسٹی انجینئر اصغر بوہنہ کو بھی بھونگا ڈالتے ہوئے زیر بحث منصوبوں کا چارج دیکر زبان بندی کرادی ۔
ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جامعہ زکریا ملتان میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زبیر اقبال غوری کی تعیناتی کے بعد زیرعتاب رہنے والے یونیورسٹی انجینئروں نے بالاآخر باہمی ایکا کرتے ہوئے تمام معاملات اپنے قابو میں لاتے ہوئے وائس چانسلر کو اپنے شیشے میں اتار کر اپنی سابق روش پر چلنے کے راستے ہموا ر کرلئے ہیں ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ رجسٹرار جامعہ زکریا اعجاز احمد سے قریبی دوستی کے دعویدار پراجیکٹ ڈائریکٹر شیخ عمران نے وائس چانسلر کو رام کرنے کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کیا ۔
جبکہ جامعہ کے شعبہ پی ڈی ونگ میں مخصوص شہر ت رکھنے والے یونیورسٹی انجینئر سعود منیر نے اپنی مخصوص اور خفیہ صلاحتیوں کو بروئے کار لاتےہوئے وی سی ہائوس میں خاص خدمات کے عوض سارے معاملے کی راہ ہموار کی اور بدلے میں ایچ ای سی کے زیرالتواء صوفی ازم پراجیکٹ میں دوبار ہ بطور یونیورسٹی انجینئر اپنی جگہ بنانے میں کامیا ب ہوگئے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جامعہ زکریا میں سینارٹی رکھنے والے ملک رفیق ہمڑ کا پتہ صاف ہونے کے بعد جامعہ زکریا کے مذکورہ کاریگر انجینئروں کی بیٹھک ہوئی ۔
جس میں یونیورسٹی کی مالی بدحالی اور ناقص کارکردگی پر یونیورسٹی بجٹ اور ایچ ای سی کی جانب سے مزید پراجیکٹ نہ ملنے پر یونیورسٹی انجینئروں شیخ عمران ،سعود منیر ،اصغر بوہنہ امانت کھادل ،کلرک زاہد نے وائس چانسلر کے عتاب سے بچنے کیلئے جاری منصوبوں کو ہی غنیمت جانتے ہوئے مل بیٹھ کر کھانے کی حکمت عملی ترتیب دیتےہوئے ایک جانب سعود منیر کے زریعے وائس چانسلر کو رام کیا جبکہ دوسری جانب شیخ عمران نے رجسٹرار اعجاز احمد کے زریعے صوفی ازم اور ہاکی کمپلکس منصوبے سےنکالے جانے والے سعود منیر ،اصغر بوہنہ کو دوبارہ انہی پراجیکٹس پر تعینات کرنے کی حکمت عملی ترتیب دیتے ہوئے گیم ڈال دی اس ضمن میں رجسٹرار کے بجائے پراجیکٹ ڈائریکٹر شیخ عمران کے دستخطوں سے لیٹر نمبری 611-D/P.D مورخہ 18 اپریل جاری کیا گیا۔
جس میں یونیورسٹی انجینئر اصغر بوہنہ کو بھونگا ڈالتے ہوئے زیربحث منصوبوں جن میں شعبہ زوالوجی کے میوزیم میں 3 کمروں کی تعمیر جبکہ شعبہ فوڈ سائنس کے توسیعی منصوبے کیلئے بطور یونیورسٹی انجینئر تعیناتی کے احکامات جاری کئے گئے ۔اسی لیٹر میںسعود منیر کو ایچ ای سی کے زیرا لتوا ء صوفی ازم اور ہاکی کمپلکس منصوبوں میں بطور یونیورسٹی انجینئر چارج تفویض کیاگیا تاکہ مل بانٹ کر معاملات چلائے جاسکیں ،یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ سابق وائس چانسلر منصور اکبر کنڈی اور محمد علی شاہ ان منصوبوں میں کرپشن اور ناقص کارکردگی کا مظاہر کرنے کی پاداش میں مذکورہ انجینئروں کو پہلے ہی ان منصوبوں سے ہٹا چکے ہیں۔
جنھیں وہ ملی بھگت سے دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں ۔اس ضمن میں جامعہ کے سنجیدہ تدریسی و انتظامی حلقوں نے وائس چانسلر سے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے اصلاح احوال کا مطالبہ کیا ہے ۔تاہم دوسری جانب پراجیکٹ ڈائریکٹر شیخ عمران اور سعود منیر سے ان کا موقف جاننے کیلئے بیٹھک کی جانب سے رابطہ کیا گیا لیکن انھوں نے موقف دینے سے معذوری کا اظہار کیا ۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں