اسلام آباد میں تجاوزات کیخلاف مہم کامیابی سے جاری :ڈاکٹر انعم فاطمہ

اسلام آباد تجاوزات مہم کی کامیابی کا راز: ڈاکٹر انعم فاطمہ کی حکمت عملی

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) ڈائریکٹر ڈائریکٹوریٹ آف میونسپل ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر انعم فاطمہ کا کہنا ہے کہ چیمبر آف کامرس، مارکیٹس کی لیڈرشپ اور وہ تمام سٹیک ہولڈرز جو مارکٹس میں موثر تصور کئے جاتے ہیں کے تعاون سے اسلام آباد میں تجاوزات کے خلاف مہم کامیابی سے جاری ہے۔روزنامہ بیٹھک سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر انعم فاطمہ کہنا تھا کہ تجاوزات کے خاتمے کے لئے ان سٹیک ہولڈرز کے علاوہ دکانداروں سے ڈائریکٹ گفت و شیند بھی کافی مفید ثابت ہو رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خاتمے کے لئے ان کے آفس سے پانچ ہزار سے زیادہ دکانداروں کو نوٹسز جاری کئے گئے جس سے محکمے کا دکانداروں سے براہ راست رابطہ ممکن ہوا، ان کا کہنا تھا انہوں نے مارکیٹس میں اپنے سٹاف کی ڈیوٹیز لگائی ہوئی ہیں جو شام کے وقت خصوصی طور پر چوکس ہوتے ہیں اور جہاں کہیں تجاوزات دیکھتے ہیں اس پر متعلقہ شخص کو تجاوزات خود سے ہٹانے کے لئے پہلا نوٹس جاری کیا جاتا ہے جس کے بعد دوسرا نوٹس جاری کیا جاتا ہےان کا کہنا تھا کہ نوٹس موصول ہونے کے بعد 80 فیصد لوگ خودبخود تجاوزات کا خاتمہ کر دیتے ہیں اور جب کوئی نوٹس ملنے پر بھی تجاوزات ختم نہیں کرتا تو محکمہ حرکت میں آتا ہے اور کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دکانداروں کے ساتھ براہ راست رابطے کے مثبت نتائج برآمد ہوتے ہیں اور یہ طریقہ تجاوزات ختم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے دو بار چیمبر آف کامرس اور تمام سمال ٹریڈرز یونینز کے نمائندوں کے ساتھ تجاوزات کے خاتمے کے لئے چیمبر آف کامرس میں جا کر ملاقاتیں کیں جبکہ اس سلسےمیں وٹس ایپ گروپس بھی بنائے گئے جن میں تمام مارکیٹس اور بازاروں کے لیڈر شامل ہیں یوں یہ سب لوگ براہ راست ان کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں ان کاکہنا تھا کہ جو شخص انکروچمنٹ کر رہا ہوتا ہے اس کا استحصال ہو رہا ہوتا ہے اور استحصال کرنے والوں میں محکمے کا اصل اور فیک فیلڈ لیول کا سٹاف اور ٹریفک پولیس سمیت وہ دکاندار بھی شامل ہوتا ہے۔
جس نے اسے تجاوزات کے طور پر جگہ دی ہوتی ہے الغرض اسے پر بندہ دھتکار رہا ہوتا ہے اس لئے وہ یہ کہنا چاہیں گی کہ تجاوزات والی روزی عزت والی روزی نہیں ہوتی اس لئے بہتر یہی ہے کہ روزی عزت کے ساتھ کمائی جائے دکان کی حدود میں رہ کر جب آپ روزی کماتے ہیں اور کسی قانون کو نہیں توڑتے تو کوئی شخص آپ کا استحصال نہیں کر سکتا ان کا کہنا تھا کہ انکروچر آنے جانے والوں کا استحصال کر رہے ہوتے ہیں جب ان کا استحصال ہر شخص کر رہا ہوتا ہے ان کا کہنا تھا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے سے سیاسی دباو بھی نہیں آتا پریشر اس وقت آتا ہے جب بتائے بغیر ڈانڈے کے زور پر کاروائی کی جاتی ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے کہ انہیں کبھی بھی سیاسی دباو کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور ان کا تمام سیاسی سٹیک ہولڈرز کے ساتھ اچھا تجربہ رہا ہے کیونکہ غلط کام کرنے کو کوئی نہیں کہتا ہے ان کا کہنا تھا کہ تجاوزات کے خلاف مہم کی کامیابی کا انحصار حکومت کی جانب سے مکمل اونرشپ کے ساتھ مشروط ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد ایک منصوبہ بندی کے تحت بنایا گیا شہر ہے جہاں مخصوص بلڈنگ زونز ہیں جہاں پر سبسیڈائز کرایوں پر دکانیں مل رہی ہیں جنہیں ہم ویلکی بازار کہتے ہیں اور وہاں بہت گنجائش ہے ان کا کہنا تھا کہ ایچ نائن کے ویکلی بازار 2700 سٹالز ہیں جہاں لاکھوں کی تعداد میں لوگ آتے ہیں اور وہاں ایک سٹال کی فیس 400 روپے ماہانہ ہے اس لئے اسلام آباد میں اس حوالے سے پہلے سے ہی اقدامات اٹھائے جا چکے ہیں کہ وہ کاروباری جو دکان بنانا افورڈ نہیں کر سکتا ہفتے میں تین سے چار دن عزت کے ساتھ اپنی روزی کما سکتا ہے ان کا کہنا تھا کہ اگر لوگ قواعد کے مطابق چلیں گے تو ان کا استحصال کرنا ممکن نہیں ہو گا ان کا کہنا تھا کہ جی نائن مرکز میں بہت زیادہ تجاوزات تھیں جنہیں ہٹا دیا گیا ہے۔
اسی طرح آبپارہ کے کوریڈورز، سڑکوں، ہائی ویز جیسے پارک روڈ اور مارگلہ میں بھی تجاوزات تھیں جنہیں ہٹا دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایکسپریس وے پر تجاوزات کے خلاف کاروائی جاری ہے اور جتنی کیبن شاپس اور کھوکھے تھے انہیں ہٹا دیا گیا ہے تاہم کچھ ہارڈ انکروچمنٹس ہیں جیسے نرسریاں ان کو نوٹسسز جاری ہو چکے ہیں اور یہ روزانہ کی کاروائی ہے ان کا کہنا تھا کہ جتنے بھی ہارڈ انکروچرز ہیں ان کو نوٹسز بھیج دیئے گئے ہیں جبکہ اگلے ہفتے ان کے خلاف بھی کاروائی شروع کر دی جائے گیان کا کہنا تھا کہ کچھ نرسریوں کو اجازت کے ساتھ قائم کیا گیا ہے جبکہ کچھ غیر قانونی بنائی گئی ہیں لیکن اصل صورتحال اس وقت سامنے آتی ہے۔
جب محکمے کی جانب سے ان کو نوٹس جاتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ کس محکمے کی جانب سے اجازت دی گئی ہے اس لئے لوگوں کو نوٹس بھیج کر پتہ چلا لیا جاتا ہے کہ وہ قانونی طور پر بیٹھے ہیں یا انہوں نے تجاوزات قائم کر رکھی ہیں ان کا کہنا ہے کہ جہاں انسانی بنیادوں کا معاملہ ہو تو وہاں قابضین یا ناجائز تجاوزات کرنے والوں کو وقت دیا جاتا ہے تاکہ نقصان نہ ہو ان کا کہنا تھا کہ تقریبا ڈیڑھ ماہ سے تجاوزات کے خلاف منظم مہم جاری ہے جس کے بہت مثبت نتائج حاصل ہوئے ہیں۔
خاص طور پر مراکز اور سڑکوں پر کافی بہتری آئی ہے جبکہ ایکسپریس وے پر بھی کام جاری ہے ان کا کہنا تھا کہ کچھ معاملات عدالتوں میں بھی چلے جاتے ہیں تاہم محکمہ عدالتوں میں جا کر اپنا موقف پیش کرتا ہے جس پر عدالتیں فیصلہ دیتی ہیں جس پر من و عن عمل کیا جاتا ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں