ادویات چوری میں ملوث ڈاکٹر علی مہدی کا نیا تقرر پنجاب حکومت پر سوالیہ نشان
ملتان(بیٹھک انوسٹیگیشن سیل) محکمہ صحت پنجاب میں اندھیرے نگری چوپٹ راج کا نظامِ نظر آرہا ہے محکمہ صحت پنجاب نے پاک اٹالین برن یونٹ سے ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کے ادویہ چوری سیکنڈل کے مرکزی کردار کو ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز جنوبی پنجاب ڈاکٹر علی مہدی تین سالہ سروس ضبط ہونے کے صرف دو دن بعد ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ملتان کا ایڈیشنل چارج دے دیا ذرائع کے مطابق ڈاکٹر علی مہدی جب پاک اٹالین برن یونٹ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر کے طور پر کام کررہے تھے تو 19مئی 2024 کو سیکورٹی گارڈز ادویات چوری کرتے پکڑے گئے۔
، نعیم ، فرحان و دیگر لاکھوں روپے مالیت کی ادویات چوری کرتے پکڑے گئے ملزمان مختلف اوقات میں ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت کی ادویات چوری کرنے میں کامیاب رہے لیکن انکے خلاف کسی اتھارٹی نے کاروائی نہ کی اور نہ ہی انھیں پکڑنے کے لیے کوئی کوشش کی گئی جب ملزمان رنگے ہاتھوں پکڑے گئے تو وائس چانسلر انکوائری کمیٹی بنائی لیکن ڈاکٹر علی مہدی نے انکوائری کمیٹی سے حقائق چھپاتے رہے اور ماتحت ملازمین پر دباؤ ڈالا کہ کروڑوں روپے مالیت کی ادویات چوری کرنے والے سیکورٹی گارڈز کے خلاف منہ نہ کھولا جائے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈکل ایجوکیشن ڈاکٹر علی مہدی کو معطل کرکے پیڈا ایکٹ کے انکوائری کا حکم دیا انکوائری کمیٹی کمشنر سرگودھا جہانزیب اعوان اور سپیشل سیکرٹری سپیشلاائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈکل ایجوکیشن امان اللہ پر مشتمل تھی جس نے ڈاکٹر علی مہدی کے خلاف الزامات ثابت ہونے پر میجر پینلٹی تیں سالہ سروس ضبط کرنے کی سفارش کی اور چوری ہونے والی سرکاری ادویات کی قیمت ریکور کرنے کی سفارش بھی کی جبکہ دیگر ملزمان کو نوکری سے برخاست کرنے کی تجویز پیش کی ۔
جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے پیڈا ایکٹ کے تحت ڈاکٹر علی مہدی اور دیگر ملزمان اپیل کا حق دینے کے ایم ڈی پنجاب گورنمنٹ سرونٹ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن معظم اقبال سپرا کو ہیرنگ افسر نامزد کیا اور سات دنوں میں ہیرنگ افسر کے سامنے پیش ہونے کے احکامات جاری کیے ابھی وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے احکامات کی سیاہی خشک ہی نہیں ہوئی تھی سیکرٹری صحت پنجاب اینڈ پاپولیشن نے ڈاکٹر علی مہدی کو ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی ملتان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کا ایڈیشنل چارج عنایت کر ڈالا۔
ذرائع کے مطابق ڈاکٹر علی مہدی اس وقت بھی ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز جنوبی پنجاب جیسے اہم عہدے پر فائز ہیں سیکرٹری صحت پنجاب کے ان احکامات کے ظاہر ہوتا ہے انکے نزدیک کرپشن ادویات چوری جیسے واقعات کوئی اہمیت نہیں رکھتے ذرائع کا دعویٰ ہے سیکرٹری صحت پنجاب کی جانب سے پنجاب بھر میں معتدد ایسے ڈاکٹرز کو چیف آفیسر تعینات کیا گیا ہے جن کو کرپشن کے الزامات ہٹایا دیا گیا تھا
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں