پاور سیکٹر میں 40 کھرب کی بچت کا دعویٰ غلط ثابت

حقیقت یا فریب؟ پاور سیکٹر میں 40 کھرب کی بچت کا دعویٰ بے نقاب

پاور سیکٹر میں 40 کھرب کی بچت کا دعویٰ غلط ثابت
توانائی کے شعبے کے معاہدوں میں نظرثانی سے متعلق حکومتی سطح پر کیے گئے 40 کھرب روپے کی بچت کے دعوے اس وقت غلط ثابت ہوئے ۔
جب حکومتی ملکیتی اداروں نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی عوامی سماعت میں اعتراف کیا کہ اصل بچت محض 20 سے 25 کھرب روپے (تقریباً نصف) ہوگی۔
اس بچت کے نتیجے میں اگلے مالی سال میں بنیادی ٹیرف میں صرف 30 سے 67 پیسے فی یونٹ کی کمی متوقع ہے۔
یہ سماعت نیپرا کے چیئرمین وسیم مختار کی زیر صدارت منعقد ہوئی، جسے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی درخواست پر بلایا گیا تھا۔
سی پی پی اے جو پاور ڈویژن کے تحت کام کرنے والا کارپوریٹ ادارہ ہے نے آئندہ مالی سال کی بجلی کی قیمت خرید (پی پی پی) کے تعین کے لیے درخواست دائر کی تھی۔
مختلف مبصرین اور صنعتکاروں نے ان بچتوں سے متعلق حکومتی دعووں پر سوال اٹھائے تھے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں