کیا جنگ جاری رہے گی؟ پیوٹن کا زیلنسکی سے ملاقات سے انکار
پیوٹن کا زیلنسکی سے ملاقات سے انکار، امن مذاکرات بے نتیجہ
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جمعرات کے روز یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے براہِ راست مذاکرات کی پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے اس کے بجائے ایک نچلی سطح کا وفد مجوزہ امن مذاکرات کے لیے بھیج دیا، جبکہ زیلنسکی نے کہا کہ ان کے وزیر دفاع کیف کی مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کریں گے۔
مارچ 2022 کے بعد یہ پہلی بار ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان براہِ راست بات چیت ہونے جا رہی ہے۔
، تاہم امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دیے گئے اس بیان نے اس عمل کو سبوتاژ کیا ہے کہ جب تک وہ اور پیوٹن اکٹھے نہیں ہوتے اس وقت تک کوئی پیش رفت ممکن نہیں۔
اس صورتحال پر یوکرینی صدر زیلنسکی نے کہا کہ پیوٹن کا مذاکرات میں ذاتی طور پر شرکت نہ کرنا اس بات کی علامت ہے کہ وہ جنگ کے خاتمے میں سنجیدہ نہیں۔
دوسری جانب، روس نے یوکرین پر الزام لگایا ہے کہ وہ محض مذاکرات کا تاثر دے رہا ہے۔ یہ واضح نہیں ہو سکا کہ مذاکرات کب شروع ہوں گے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں