پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی میں افسران کا گٹھ جوڑ: ایڈوانس کاموں کی بے ضابطگیاں
ملتان (خصوصی رپورٹر) خود ہی مجرم خود ہی منصف کے مصداق پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی کے شعبہ ہارٹیکلچر اور انجینئرنگ کا گٹھ جوڑ ،کاریگر ڈائریکٹروں نے قائمقام ڈی جی کو شیشے میں اتار کر ایڈوانس کاموں کی کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کرڈالیں ۔
ڈائریکٹر ہارٹیکلچر سعد قریشی اور ڈائریکٹر انجینئرنگ عدنان بٹ نے پی ایچ اے کے 5 پیاروں کی مدد سے پہلے قائمقام ڈی کریم بخش کو شیشے میں اتار کر عدنان بٹ کو ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس کا اضافی چارج دلوایا بعدازں اپنے من پسند افسروں کی مانیٹرنگ کمیٹی بنا کر بھاری کمیشن کے عوض ٹھیکیداروں کو ایڈوانس کاموں کی کروڑوں روپے کی ادائیگیاں کرنے کا سلسلہ شروع کیا۔
جو تاحال جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی ملتان میں شعبہ ہارٹیکلچر اور انجینئرنگ کے گٹھ جوڑ کے نتیجہ میں سرکاری خزانے پر ہاتھ صاف کرنے کا سلسلہ جاری ہے ،مذکورہ شعبوں میں تعینات ڈائریکٹروں جنھیں پی ایچ میں مبینہ طور پر کاریگر وں کے نام سے مماثلت دی جاتی ہے نے پی ایچ اے کے 5 پیاروں کی مدد سے پہلے قائمقام ڈی جی پی ایچ اے کریم بخش کو شیشے میں اتارا ۔
اور اپنے من پسند ٹھیکیداروں کو ایڈاونس کاموں کی مد میں 7 کروڑ روپے سے زائد کی ادائیگیاں کرنے کیلئے ڈائریکٹر انجینئرنگ عدنان بٹ کو ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس کا اضافی چارج دلوایا گیا ۔
بعدازاں ایک کمیٹی بنا ئی گئی جس میں ڈائریکٹر انجینئرنگ اور ڈائریکٹر ہارٹیکلچر کو فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے ایڈوانس کاموں کی ویری فیکشن کرکے مبینہ طور پر بھاری کمیشن کے عوض کروڑوں روپے کی ادائیگیا ں کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے پی ایچ اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ،وائس چیئرمین اور ممبران کا تقرر نہ ہونے پر افسر شاہی نے موقع غنیمت جانتےہوئے اپنی ہی کمیٹیاں بنا کر سرکاری خزانے پر ہاتھ صاف کرنے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے ۔ ’
عوامی وسماجی حلقوں نے کمشنر ملتان ڈویثرن ، ڈی جی پی ایچ اے اور ارباب اختیار سے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے اصلاح احوال کا مطالبہ کیاہے ۔
اس ضمن میں ترجمان پی ایچ اے کا کہنا ہے کہ ٹھیکداروں کو ادائیگیاں قانون کے مطابق کی جارہی ہیں ہاں البتہ افسران کی کمی کے باعث کچھ افسروں کو اضافی چارج دیئے گئے ہیں ۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں