جہانیاں میں صاف ستھرا پنجاب کرپشن کا شکار، ورکرز سراپا احتجاج
جہانیاں(تحصیل رپورٹر)صاف ستھرا پنجاب کے ورکرز جہانیاں میں شدید مالی اور ذہنی دباؤ کا شکار ہو چکے ہیں۔ تفصیل کے مطابق جہانیاں میں وزیر اعلی پنجاب کی طرف سے صاف ستھرا پنجاب کرپشن کی بھینٹ چڑھ گیا ۔
ٹھیکیدار اور سپر وائزر گورنمنٹ اور غریب ملازمین کو کروڑوں روپے کا ٹیکہ لگانے لگے۔ صفائی کے لیے تعینات عملہ کو گورنمنٹ کی طرف سے منظور شدہ ماہانہ تنخواہ 37,000 روپے کی بجائے صرف 27,000 روپے ادا کیے جا رہے ہیں۔
دوسری طرف ورکرز کو صفائی کے لیے جھاڑو بھی خود خریدنے کا حکم دیا جانے لگا۔ دوسری طرف گھوسٹ ملازمین کے ذریعے بھی قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جانے لگا۔ خواتین کے نام پر ملازمین کی تنخواہیں بوگس حاضریوں کے سبب سپر وائزر اور مینجر کھانے لگے۔
سب سے افسوسناک امر یہ ہے کہ جب کسی ورکر نے پوری تنخواہ کا مطالبہ کیا تو اُسے ملازمت سے نکالنے کی دھمکی دے دی گئی۔متاثرہ ورکرز کا کہنا ہے کہ انہیں خاموش رہنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔ “ہم نے جب پوچھا کہ ہماری پوری تنخواہ کیوں نہیں دی جا رہی، تو ہمیں صاف لفظوں میں کہا گیا کہ اگر زیادہ بولے تو اگلے مہینے “کام پر نہ آنا”۔یہ صورتحال نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ محنت کش طبقے کے ساتھ بدترین ناانصافی بھی ہے۔
ورکرز روزانہ شہر کی صفائی، گندگی اٹھانے اور حفظانِ صحت کے بنیادی فرائض انجام دیتے ہیں، مگر انہیں اُن کا جائز حق دینے کے بجائے دھمکایا جا رہا ہے۔متاثرہ ملازمین نے احتجاج کرتے ہوئے حکومتِ پنجاب ، کمشنر ملتان اور ڈپٹی کمشنر خانیوال سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس موقع پر اسسٹنٹ سپر وائزر حماس اور دیگر ورکرز نے مطالبہ کیا کہ مکمل تنخواہوں کی ادائیگی یقینی بنائی جائے اور ورکرز کو تحفظ فراہم کیا جائے تاکہ وہ خوف کے بغیر اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھا سکیں۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں