پی ایچ اے ملتان کرپشن: کمشنر کے نام پر ادائیگیوں کی نئی شرط
ملتان ( خصوصی رپورٹر) پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی کے ”کاریگروں“ نے ڈی جی کےبعد کمشنر ملتان کو بھی مبینہ کرپشن کا شریک جرم بنا لیا ، بھاری کمیشن کے عوض ٹھیکیداروں کی جانے والی ادائیگیاں کمشنر ملتان کو خوش کرنے کیلئے پارکوں میں پرندوں کیلئے مصنوعی گھونسلے اور پانی کے برتن لگانے سے مشروط ،چیک جاری کرنے سے پہلے ٹھیکیدار کو کمشنر ملتان کی طرف سے شہر کے کسی بھی پارک میں مصنوعی گھونسلے اور پرندوں کے پانی کیلئے برتن لگوانے کی صورت میں ہی چیک جاری کیا جانے لگا ۔
اس ضمن میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی میں کاریگر وں کالقب پانے والےڈائریکٹر انجینئر نگ عدنان بٹ جنھیںقائمقام ڈی جی پی ایچ اے ملک کریم بخش کی خوشنودی سے ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس کا اضافی چارج بھی تفویض کیا گیا ہے نے ڈائریکٹر ہارٹیکلچر سعد قریشی کی ملی بھگت سے کمشنر ملتان ڈویثرن کے نام پر بھی مبینہ طور پر لوٹ مار کا بازار گرم کررکھا ہے۔
،ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کمشنر ملتان ڈویثرن عامر کریم نے شہر کے مختلف پارکوں کے معائنے کے دوران قائمقام ڈی جی ملک کریم بخش کو پارکوں میں لگے درختوں پر پرندوں کے مصنوعی گھونسلے اور پانی کے برتن لگانے کی ہدایت کی تاکہ گرم موسم میں قدرتی مخلوق کا خیال رکھا جاسکے۔
جس پر ڈی جی نے کمشنر کے احکامات پر عملدرآمد کیلئے کاریگر ڈائریکٹروں عدنان بٹ اور سعد قریشی کو ٹاسک سونپا تو انھوںنے اسے بھی کمائی کا زریعہ بناتے ہوئے ایڈوانس کاموں کی ادائیگیوں کو کمشنر ملتان کے احکامات سے مشروط کرتے ہوئے ٹھیکیداروں کو پارکوں میں مصنوعی گھونسلے اور پانی کے برتن لگوانے کی فٹیک ڈال دی اور ان کی ادائیگیوں کے چیک پارکوں میں مصنوعی گھونسلوں اور پانی کے برتن سپلائی کرنے سے مشروط کردیئے ۔
ایک ٹھیکیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بیٹھک سے گفتگو کرتےہوئے بتایا کہ عدنان بٹ نے پہلے بجٹ پاس نہ ہونے کا جھانسہ دیکر ایڈوانس کام کرنے پر مجبور کیا بعدازاں ورک آرڈر جاری ہونے پر ڈائریکٹر ہارٹیکلچرسعد قریشی کے ہاتھوں بلیک میل کرکے نان شیڈول آئٹمز کے نام پر کمیشن کھرا کیا گیا ۔
ایک عرصہ تک ادائیگیاں نہ ہونے پر ٹھیکیداروں نے پی ایچ اے میں مزید کام کرنے کا بائیکاٹ کیا تو بجٹ پاس کروا کر 5 فیصد اضافی کمیشن کے بعد ادائیگیاں شروع کی گئیں لیکن چیک جاری کرنے سے قبل کمشنر ملتان ڈویثرن کو خوش کرنے کیلئے یہ نئی انوکھی شرط عائد کردی گئی ہے کہ پہلے پارکوں میں مصنوعی گھونسلے اور پانی کے برتن رکھوائو پھر چیک جاری کریں گے ۔اس ضمن میں عوامی وسماجی حلقوں نے وزیراعلی پنجاب مریم نواز ،صوبائی وزیر بلال یسین ،کمشنر ملتان اور حکومتی ارباب اختیار سے مذکورہ صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے پی ایچ اے کے کاریگر ڈائریکٹرز کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیاہے ۔
پی ایچ اے کے ترجمان جلال الدین نے اس حوالے سے موقف اختیار کیا ہے کہ پارکوں میں مصنوعی گھونسلوں اور پانی کے برتن مخیر حضرات کی طرف سے فراہم کئے جا رہے ہیں ان کا ٹھیکیداروں سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ تاہم یہ بات درست ہے کہ مخیر حضرات یہ چیزیں ڈائریکٹر انجینئرنگ کے توسط سے فراہم کر رہے ہیں ۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں