تھانہ صدر لودھراں میں غیرت کے نام پر فاطمہ بی بی کا قتل، اہل علاقہ سراپا احتجاج
ملتان ( خصوصی رپورٹر) تھانہ صدر لودھراں کے علاقے میں ایک اور حوا زادی غیر ت کی بھینٹ چڑھ گئی ،باپ نے بیٹی کو پسٹل کے فائر مار کر قتل کردیا ،باہمی صلاح مشورے سے بھائی نے مدعی بن کر پہلے باپ کو فرار کرایا بعدازں قتل کا مقدمہ درج کرادیا تاکہ بعدازاں صلح کرکے مدعہ ہی ختم کیا جاسکے ۔
اہل علاقہ نے ڈی پی او لودھراں سے مذکورہ قتل کا نوٹس لیتےہوئے مقتولہ کے بھائی کی بجائے پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے اپنی ہی لخت جگر کو قتل کرنے والے سفاک باپ کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کردیا ، تفصیل کے مطابق تھانہ صدر لودھراںکے علاقے موضع کمال پور جتیال کی رہائشی 22 سالہ فاطمہ بی بی نے ملتان کے رہائشی کمیل اصغر سے پسند کی شادی کرلی تھی جس پر اس کے والد عمر فاروق جتیال نے کمیل اصغر کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کرایا ۔
لیکن دونوں کی شادی کی دستاویزات اور لڑکی کے بیان پر پولیس نے مقدمہ خارج کردیا تھا فاطمہ بی بی 2 سال تک کمیل اصغر کے گھر آباد رہی لیکن اس کا والد عمر فاروق بیٹی کو مسلسل خلع لینے کا مطالبہ کرتا رہا باپ کے اسرار پرفاطمہ بی بی نے اڑھائی سال بعد کمیل اصغر سے خلع لے لی اور واپس والدین کے پاس چلی گئی تاہم گزشتہ روز عمر فاروق جتیال نے اسی رنجش کی بنا پر اپنی 22 سالہ لخت جگر فاطمہ بی بی کو پسٹل کے فائر سے غیر ت کے نام پر قتل کردیا ۔
قتل کی وردات کے دوران اس کا بھائی عمیر فاروق بھی موقع پر موجود تھا جس نے پہلے باپ کو فرار کرایا اور بعدازاں خود ہی بہن کے قتل کے مقدمہ نمبری 613/25 کا مدعی بن گیا اس ضمن میں اہل علاقہ کا کہنا ہےکہ مذکورہ خاندان نے باہم صلاح مشورہ ہوکر ایک حوا ء زادی کو غیر ت کے نام پر قتل کیا تاکہ بعدازاں مدعی مقدمہ جو مقتولہ کا بھائی ہے اپنے والد کو معاف کرکے معاملہ دبایا جاسکے ۔
اہل علاقہ نے ڈی پی او لودھراں سے مذکورہ قتل کے واقع کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کرنے اور سفاک خاندان کو قرار واقعی سزا دلوانے کا مطالبہ کیا ہے ۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں