مجاہد کالرو کا این ایچ اے انضمام: سیاسی اثر و رسوخ یا قانون شکنی؟
ملتان (وقائع نگار) ڈائریکٹر مینٹیننس جنوبی پنجاب مجاہد رضا کالرو کی ڈیپوٹیشن پر نیشنل ہائی ویز اتھارٹی میں انضمام بارے کیس دفن ہو کر رہ چکا ہے، مجاہد کالرو نے اپنے سیاسی سرپرستوں کے اثر و رسوخ کی وجہ سے رکن قومی اسمبلی کی جانب سے بھجوایا جانے والا سوالنامہ ہی مبینہ طور پر پر غائب کروایا دیا جس کے بعد مجاہد کالرو ایک مرتبہ پھر این ایچ اے میں غیر قانونی انضمام کو تحفظ فراہم کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بنیادی طور پر زکریا یونیورسٹی ملتان میں بطور انجنئیر بھرتی ہوئے۔
جس کے بعد انھوں نے بھاری کک بیکس کے لیے کھربوں روپے مالیت کے بجٹ والے ڈیپارٹمنٹ نیشنل ہائی ویز اتھارٹی میں چھلانگ لگا دی ڈیپوٹیشن رولز کی آڑ میں وہ نہ صرف این ایچ اے میں آنے میں کامیاب ہوئے بلکہ انھوں نے ملتان میں ترقیاتی منصوبوں کے اربوں روپے مالیت کے پروجیکٹس میں بطور پی ڈی بھی تعینات ہوگئے، یہاں سے انھوں نے این ایچ اے میں اپنی جڑیں مضبوط کرنا شروع کر دیں ۔
انھوں نے کہا وزیر اعظم ترقیاتی منصوبوں کی آڑ میں مجاہد رضا کالرو جونئیر انجنئیر ہونے کے باوجود اربوں روپے مالیت کے پروجیکٹس مکمل کروائے اور مبینہ طور پر کروڑوں روپے مالیت کا کمیشن کھرا کیا، سیاسی سرپرستوں کی وجہ سے این ایچ اے آج تک انکا ڈیپوٹیشن پیریڈ ختم ہونے میں نہیں آرہا انھوں نے کہا این ایچ اے کا سالانہ بجٹ کھربوں روپے مالیت کا ہوتا اس لیے مجاہد رضا کالرو اپنے ڈیپارٹمنٹ زکریا یونیورسٹی واپسی کی بجائے این ایچ اے میں ضم ہوگئے،۔
مجاہد رضا کالرو کے لیے خصوصی طور پر رولز رلیکس کئے گئے تاکہ موصوف کے لیے مستقبل کے لیے پریشانی نہ ہو اور این ایچ اے بھی انھیں نہ نکال سکے، مجاہد رضا کالرو کے ادارے میں ضم ہونے کے بعد این ایچ اے میں انجینئرز کا سروس سٹرکچر بری حد تک متاثر ہوگیا ۔
موصوف پرکشش عہدوں کے ساتھ سنیارٹی کو بھی انجوائے کر رہے ہیں، انھوں نے کہا مجاہد رضا کالرو کی دیکھا دیکھی دیگر اداروں سے ایک درجن سے زائد انجنئیر این ایچ اے میں ڈیپوٹیشن پیریڈ آئے اور ادارے کے لیے مستقل درد سر بن کر رہ گئے، مجاہد رضا کالرو اور ڈیپوٹیشن پر آنے والے دیگر انجینئرنے ایک مخصوص لابی بنا رکھی ہے جو اپنے خلاف ہر کاروائی کو ختم کرانے میں مہارت رکھتی ہے، ڈیپوٹیشن پر آ کر این ایچ اے میں ضم ہونے والے انجینئرزسمجھتے ہیں۔
اگر کسی ایک کے خلاف کاروائی کامیاب ہوئی تو تمام کو بھاری بجٹ والے ادارے سے ہاتھ دھونا پڑیں گے، انھوں نے کہا مجاہد رضا کالرو کے ڈیپوٹیشن پیریڈ کے حوالے سے گزشتہ دنوں قومی اسمبلی کی ایک سوال اٹھایا گیا جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی آفس سے این ایچ اے کو ایک سوال نامہ موصول ہوا ہے ۔
جس کے بعد مجاہد رضا کالرو کے ہاتھ پاؤں پھول گئے، انھوں نے اپنے سیاسی سرپرستوں سے رابط کیا جبکہ ادارے کے اندر پیسہ پانی کی طرح بہا دیا جس کے بعد یہ سوال دفن ہوکر رہ گئے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں