دو رویہ سڑک میلسی: درختوں کی چوری اور سڑک کے مستقبل پر سوالات
میلسی (ڈپٹی بیورو) اسسٹنٹ کمشنر آفس میلسی سے ٹول ٹیکس میلسی تک دو رویہ کارپٹ روڈ ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت سے بنانے کا آغاز۔دو رویہ سڑک کے درمیان میں موجود ڈیوائیڈر پر سرسبز درخت مبینہ طور پر نامعلوم چوروں نے کاٹ لیے۔
کئی درخت موجود باقی درختوں کی نشانیاں رہ گئیں۔مبینہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دو دویہ سڑک ہی تعمیر ہوگی یا ڈیوائیڈر کو ختم کرکے سنگل روڈ بنایا جائے گا اس کا فیصلہ ڈی سی وہاڑی نے کرنا ہے۔تفصیل کے مطابق مبینہ طور پر معلوم ہوا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر آفس سے ٹول ٹیکس تک ڈیڑھ کروڑ روپے مالیت سے کارپٹ روڈ بنانے کا آغاز کردیا گیا ہے۔مبینہ نقشے اور اسٹیمیٹ کے مطابق روڈ دو رویہ ہی تعمیر کیا جارہا ہے۔
لیکن ذرائع سے انکشاف ہوا ہے کہ روڈ دو رویہ بنایا جائے یا سنگل ہی کیس ڈی سی وہاڑی کے پاس زیر غور ہے اور ابھی اس کا فیصلہ نہیں ہوسکا۔ یہ دو رویہ روڈ میلسی کی خوبصورتی کے لیے سابق ضلع ناظم محمد ممتاز خان کھچی مرحوم نے بنوایا تھا تاکہ ٹریفک اپنی اپنی سمت سے رواں دواں ہو اور حادثات سے بچا جاسکے۔
ذرائع سے مزید انکشاف ہوا ہے کہ ڈیوائیڈر پر لگائے گئے سرسبز درختوں کا مبینہ طور پر نامعلوم چوروں نے کاٹ کر تقریباً صفایا کردیا ہے کچھ سرسبز درخت باقی ہیں اور باقی درختوں کی صرف باقیات بچی ہوئی ہیں۔
ضلع کونسل کے اہلکاروں نے نامعلوم چوروں کے خلاف کارروائی نہ کرکے مجرمانہ غفلت برتی ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز پنجاب کے تمام شہروں میں سرسبز درخت لگانے کے لیے متحرک ہیں۔اسسٹنٹ کمشنر آفس کے قریب ہی درختوں کا کٹ جانا کسی المیہ سے کم نہیں ہے۔
عوامی سماجی حلقوں نے ڈی سی وہاڑی،کمشنر ملتان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ دو رویہ سڑک ختم کی گئی تو اس سے حادثات میں اضافہ ہوگا اور میلسی کے شہری اس فیصلہ کو قبول نہیں کرینگے۔لہٰذا دو رویہ سڑک ہی تعمیر کی جائے اور ڈیوائیڈر سے کاٹے گئے درختوں کی جگہ نئے درخت لگائے جائیں۔
جب درختوں کی کٹائی بارے اسسٹنٹ کمشنر میلسی سے دو رویہ سڑک ختم کرنے یا نہ کرنے بارے موقف لیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ڈی سی وہاڑی کے پاس اس بارے ریکویسٹ گئی ہوئی ہے دو رویہ سڑک ختم ہوگی یا نہیں اس کا فیصلہ انہوں نے کرنا ہے تاہم ابھی تو دو رویہ سڑک ہی تعمیر ہورہی ہے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں