ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ہراسمنٹ اسکینڈل: انکوائری کا آغاز
ملتان(بیٹھک انوسٹیگیشن سیل) ڈپٹی کمشنر ملتان وسیم حامد سندھو نے چیف فنانشل آفیسر ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کبیر خان کے خلاف ہراسمنٹ سکینڈل کی انکوائری کے احکامات جاری کر دئیے جس کے بعد چیف ایگزیکٹو آفیسر ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی عبدالرزاق ڈوگر نے منیجر آپریشن انوار احمد کو کنوینئر مقرر کرتے ہوئے تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی، ہراسمنٹ کی شکار خاتون نے ڈیپارٹمنٹل انکوائری کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے پیش ہونے سے انکار کر دیا۔
ذرائع کے مطابق چیف فنانشل آفیسر کبیر خان کے ہاتھوں ہراسمنٹ کا شکار ہونے والی خاتون نے خاتون محتسب کو درخواست دینے سے پہلے ڈپٹی کمشنر آفس ملتان میں بھی دہائی دی لیکن یہ درخواست سرخ فیتے کی نذر ہوکر رہ گئی اسی دوران جب خاتون محتسب آفس نے متاثرہ خاتون کی درخواست پر کارروائی شروع کی تو ڈپٹی کمشنر آفس بھی حرکت میں آگیا، ڈپٹی کمشنر وسیم حامد سندھو نے اپنے ماتحت افسروں سے انکوائری کرانے کی بجائے انکوائری چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الرزاق ڈوگر کو بھیج دی۔
ذرائع کے مطابق متاثرہ خاتون نے اپنی درخواست میں بار بار دہائی دی رکھی تھی کہ چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الرزاق ڈوگر چیف فنانشل آفیسر کبیر خان کے ہاتھوں یرغمال بن ہوا ہے لیکن ڈپٹی کمشنر آفس نے ہراسمنٹ کی شکار خاتون کو طلب کئے بغیر ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو بھیج دیا،۔
ذرائع کے مطابق چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الرزاق ڈوگر نے منیجر آپریشن راؤ انوار کو کنوینئر مقرر کرتے ہوئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جس میں ایک ایسی خاتون اسسٹنٹ منیجر کو بھی رکن رکھا گیا، جب متاثرہ خاتون کو طلب کیا گیا تو انھوں نے کمیٹی کے سامنے پیش ہونے سے انکار کیا اور مؤقف اختیار کیا ہراسمنٹ سیکنڈل کی انکوائری خاتون محتسب نے شروع کر رکھی ہے ڈیپارٹمنٹل انکوائری کمیٹی سے انصاف کی توقع نہیں ہے، انکوائری کمیٹی کا کنوینئر راؤ انوار چیف فنانشل آفیسر کبیر خان کا دوست ہے،۔
ذرائع کے مطابق انکوائری کمیٹی میں شامل خاتون آفیسر کمپنی کی انتہائی طاقتور لابی میں شمار ہوتی ہیں اسی لابی نے پروکیورمنٹ منیجر علیم خان کو نکالنے کے لیے اسی خاتون کے ذریعے درخواست دلوائی تھی۔ ذرائع کے مطابق چیف فنانشل آفیسر کبیر خان نے متاثرہ خاتون کو جھوٹا ، بلیک میلر اور مخالف لابی کا ثابت کرنے کے لیے مالی وسائل کا بے دریغ استعمال شروع کر رکھا ہے، پروپیگنڈا سیل بھی پوری طرح ایکٹو کر رکھا ہے، آفس میں کسی اہلکار کو متاثرہ خاتون کے حق میں بات کرنے کی جرأت نہیں ہے۔
، ذرائع کے مطابق کبیر خان کو شک ہے متاثرہ خاتون کے پیچھے ایسے افسروں کی لابی ہے جنھیں زبردستی ہٹا کر چیف فنانشل آفیسر کی سیٹ پر تعینات ہوا ہے اپنی غلطی پر پردہ ڈالنے کے لیے موصوف ہراسمنٹ سیکنڈل کو اسی لابی سے جوڑنے میں لگے ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے ترجمان ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کے احکامات پر انکوائری شروع ہوگئی ہے، متاثرہ خاتون کو چاہے انکوائری آفسر کے سامنے پیش ہو، انھوں نے کہا کہ میرٹ پر انکوائری ہو رہی ہے، ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کا ماحول خواتین افسران اور اہلکاروں کے لئے آئیڈل ہے، ہراسمنٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں