اسلامیہ یونیورسٹی جنسی ہراسگی کیس: لیکچرار کیخلاف مقدمہ درج
بہاول پور(ڈسٹرکٹ رپورٹر) اسلامیہ یونیورسٹی جنسی ہراسمنٹ کیس، طالبہ نے تھانہ بغدادالجدید میں ملزم لیکچرار کیخلاف جنسی ہراسگی کامقدمہ درج کرادیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی کی بی ایس آنرکی طالبہ جوکہ شعبہ سافٹ وئیرانجینئرنگ سے منسلک ہے کی جانب سے تھانہ بغداد الجدیدمیں درخواست دی گئی۔
جس میں بتایاگیاکہ وہ لودھراں کی رہائشی ہے اوراسلامیہ یونیورسٹی میں بی ایس آنرکی سٹوڈنٹ ہے، احمدمحمودجوکہ لیاقت پورکارہائشی ہے اوریونیورسٹی میں انگلش سبجیکٹ کا وزیٹنگ لیکچرار تعینات ہے جس نے سٹوڈنٹس کوکہا کہ اس کے یوٹیوب چینل کولائیک کریں اور دس دس فالورز لاکردیں اور پیپر پاس کرنے پر مجھے مبلغ 50ہزار بھی دیں ورنہ کردوں گا جوبھی سٹوڈنٹس 10فالورز لائے گا اس کے مارکس 95لگادوں گا،عرصہ تقریبا2ماہ قبل احمدمحمودنے میرے واٹس ایپ نمبرپررابطہ کیا کہ مجھے آپ ملیں ورنہ آپ کوفیل کردوں گا، اس کال کے بعد بذریعہ محمدعابد سٹوڈنٹ کلاس فیلو کے ذریعے مجھے پیغام ملا کہ احمدمحمودآپ کوانگلش میں فیل کردے گا کیونکہ آپ نے HOD اسلامیہ یونیورسٹی کوکمپلینٹ کی ہے۔
گزشتہ روز تقریبا 11بجے دن احمدمحمودنے بذریعہ فون بلوایاکہ میرے گھرواقع گلشن اقبال ٹاؤن آجاؤ جب خرم پٹرول پمپ پرپہنچی تو احمدمحمودنے کہاکہ میرے موٹرسائیکل پربیٹھ جاؤ، وہ مجھے اپنے گھر لے گیا اوربیٹھک میں بٹھادیا۔ تومیں نے دریافت کیا کہ آپ نے مجھے فیل کیاہے تو احمدمحمودنے کہاکہ میں آپ کوپورے نمبردے دیتاہوں مگرآپ کومیری جنسی خواہش پوری کرناہوگی تومیرے سامنے اس نے میرے نمبربڑھاکر 40سے 85 کردئیے اور میرے ساتھ اس کے عوض چھیڑخانی شروع کردی۔
،مجھے ہراساں کیا میں نے منع کیا تو مجھ سے مبلغ 50ہزارروپے بھتہ مانگناشروع کردیا کہ میں ایسے آپ کو نہیں جانے دوں گا جس پر میں خوفزدہ ہوگئی تو میری چیخ وپکارپر گواہان وہاں پہنچے جنہوں نے مجھے چھڑوایا جبکہ ملزم احمدمحمود موقع پاکربیرونی دروازہ سے فرارہونے میں کامیاب ہوگیا۔ ملزم نے مجھے ہراساں کرکے، جان سے مارنے کی دھمکیاں دے کر اوراستاد جیسے پیشے کی توہین کرکے زیادتی کی ہے۔درخواست ہے کہ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرکے قانونی کارروائی کی جائے، جس پر پولیس تھانہ بغدادالجدیدنے ملزم احمدمحمودکیخلاف زیرفعہ 384ت پ، 354ت پ، 506اور 509ت پ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ ذرائع کے مطابق ملزم کوموقع پرگرفتاربھی کرلیاگیاتھا۔
دریں اثناء اسلامیہ یونیورسٹی کی ہراسمنٹ کمیٹی کو طالبہ کے ساتھ ہراسمنٹ کے حوالے سے شکایت موصول، نشاندہی پر وائس چانسلراسلامیہ یونیورسٹی کاسخت نوٹس، معاملے کی مکمل تحقیقات کاحکم جاری، متعلقہ فیکلٹی ممبر کے یونیورسٹی داخلے پرمکمل پابندی عائد، اسلامیہ یونیورسٹی میں ہراسمنٹ کے معاملات میں زیروٹالرنس ہے،کیس کے حوالے سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون کیاجائے گا، وائس چانسلر۔ تفصیلات کے مطابق اسلامیہ یونیورسٹی کی ہراسمنٹ کمیٹی کی چیئرپرسن پروفیسرڈاکٹرروبینہ بھٹی کو سافٹ وئیرانجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ایک وزیٹنگ لیکچرار کی جانب سے ایک طالبہ کو جنسی طورپرہراسمنٹ کرنے کے حوالے سے شکایت موصول ہونے پر معاملہ فوری طورپر وائس چانسلراسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورپروفیسر ڈاکٹرکامران کے نوٹس میں لایاگیاجس پر وائس چانسلرنے معاملے کافوری نوٹس لیتے ہوئے واقعہ کی مکمل تحقیقات اورانکوائری کاحکم دے دیا۔
یونیورسٹی زرائع کے مطابق یونیورسٹی ریکارڈمیں طالبہ کی جانب سے ڈائریکٹ کوئی تحریری شکایت درج نہیں کرائی گئی تھی لیکن جیسے ہی یونیورسٹی انتظامیہ کے نوٹس میں آیاتوانتظامیہ نے خودہی معاملے کانوٹس لے کر تحقیقات کافیصلہ کیا۔اس حوالے سے وائس چانسلراسلامیہ یونیورسٹی نے متعلقہ وزیٹنگ لیکچرراحمدمحمود سافٹ وئیرانجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے یونیورسٹی داخلے اورکلاسزپڑھانے پرفوری پابندی عائدکردی۔ وائس چانسلرنے کہاکہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورمیں ہراسمنٹ کے معاملات میں زیروٹالرنس ہے اورایسی کسی شکایت پرفوری کاروائی کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس واقعہ کے حوالے سے قانون نافذ کرنیوالے اداروں سے مکمل تعاون کیاجائے گا۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں