ثالثی عدالت نے بھارت کے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کو غیر قانونی قرار دے دیا

ثالثی عدالت کا فیصلہ: سندھ طاس معاہدے کی معطلی غیر قانونی قرار

حکومت پاکستان نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے مستقل عدالت برائے انصاف (Permanent Court of Justice) کی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے بھارت کی جانب سے معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے اور ثالثی عدالت کے کردار کو محدود کرنے کی کوشش کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔
پاکستان نے کہا ہے کہ ثالثی عدالت کا یہ فیصلہ، جس میں پاکستان کے مؤقف کی تائید کی گئی ہے۔
، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے اقدام کو معاہدے کی روح کے منافی قرار دیتا ہے۔
حکومت پاکستان نے عدالت کے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا، جس میں کہا گیا کہ کسی بھی فریق کو سندھ طاس معاہدےکو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا اختیار حاصل نہیں۔
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اس فیصلے پر اپنے واضح مؤقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ جموں و کشمیر، پانی، تجارت اور دہشت گردی سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل پر بامعنی بات چیت کے لیے تیار ہے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں