پرانے یار پھر مل گئے ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے سٹور سے کروڑ روپے مالیتی ڈرم چوری

ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کرپشن اسکینڈل، پرانے افسران کا مبینہ گٹھ جوڑ بے نقاب

ملتان(بیٹھک انوسٹیگیشن سیل) چیف ایگزیکٹو آفیسر ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی عبدالرزاق ڈوگر ،ایس اے فرم کے پروجیکٹ ڈائریکٹر عمران نور اور ورکشاپ منیجر نثار صلاح الدین کی مبینہ ملی بھگت سے ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے سٹور سے کروڑ روپے مالیت کے ڈرم چوری ہوگئے، کرپشن کے الزام سے ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سے نکالے گئے، پراجیکٹ ڈائریکٹر عمران نور اور ورکشاپ منیجر نثار صلاح الدین نے آؤٹ سورسنگ کی آڑ میں ایک مرتبہ پھر کمپنی کے وسائل پر شب خون مارنا شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں عمران نور بطور اہم ڈی کام کرتے رہے ہیں 92کروڑ روپے مالیت کا میگا کرپشن سیکنڈل سامنے آنے کے بعد موصوف کو نوکری سے نکال باہر کر دیا گیا، انھوں نے کہا نثار صلاح بھی کرپشن ملتان ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں کام کرتے رہے جب ہتھ ریڑھی خریداری سکینڈل سامنے آیا تو نثار صلاح الدین نے کو بھی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی سے چلتا کیا گیا اسکے بعد دونوں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں گھسنے کی کوشش کرتے رہے لیکن دال نہ گل سکی۔
، انھوں نے کہا حکومت پنجاب کی جانب سے جیسے ہی صفائی کا نظام آؤٹ سورس ہونے کا اعلان کیا گیا تو پرانے کھلاڑیوں عمران نور اور نثار صلاح الدین نے اپنے پرانے دوست کبیر خان سے ملاقاتیں شروع کر دی کیونکہ اسوقت تک کمپنی سیکرٹری کبیر خان چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الرزاق ڈوگر کو اپنے سحر میں مبتلا کر چکا تھا، انھوں نے کہا عمران نور ایس اے فرم میں پروجیکٹ ڈائریکٹر اور نثار صلاح الدین منیجر ورکشاپ کی پوسٹ پر براجمان ہوگئے، اسی دوران کمپنی سیکرٹری کبیر خان چیف فنانشل آفیسر کی سیٹ پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہوگئے۔
، انھوں نے کہا ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی پرانی ٹرائیکا مکمل ہونے کے بعد ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے فنڈز پر شب خون مارنا شروع ہوگئے ہیں، عید الاضحی سے قبل ورکشاپ منیجر نثار صلاح نے کمپنی کے سٹور میں موجود کروڑوں روپے مالیت کے ڈرم چرا کر غائب کروا دئیے، جب چیف ایگزیکٹو آفیسر عبد الرزاق ڈوگر کو اطلاعات ملیں تو انھوں نے کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری چوری کی انکوائری کرنے کی بجائے خاموشی اختیار کر لی اور آج تک اس کیس کو دفن کرنے میں کامیاب نظر آتے ہیں۔
، شہریوں نے کمشنر ملتان ڈویژن عامر کریم خان اور ڈپٹی کمشنر وسیم حامد سندھو سے مطالبہ کیا ہے اس معاملے کی شفاف انکوائری کروائی جائے اور خورد برد کیا گیا سرکاری سامان برآمد کروا جائے اس حوالے سے جب ترجمان ملتان ویسٹ منیجمنٹ کمپنی سے موقف کے لیے رابط کیا گیا تو انھوں نے کوئی موقف دینے کی بجائے خاموشی اختیار کر لی۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں