(بیٹھک کی خبر پر ایکشن )بلیک لسٹ کمپنی کو اربوں مالیتی ٹھیکہ دینے بارے چیئرمین این ایچ اے کو تحقیقات کا حکم

راجن پور ڈیرہ اسماعیل خان پراجیکٹ میں بے ضابطگیاں، بلیک لسٹ کمپنی کا انکشاف

ملتان(وقائع نگار )سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے روز نامہ بیٹھک ملتان کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے راجن پور ڈیرہ اسماعیل خان تک اربوں روپے مالیت کا ٹھیکہ بلیک لسٹ کمپنی کو دینے کے الزام میں چیرمین این ایچ اے کو تحقیقات کا حکم دے دیا ۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ دنوں سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات میں آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ نے انکشاف کیا کہ این ایچ اے کی جانب سے راجن پور سے ڈیرہ اسماعیل تک کا ٹھیکہ بلیک لسٹ کمپنی کا دیا گیا ہے ۔
کمیٹی کو بتایا گیا کہ کمپنی نے لودھراں ملتان پروجیکٹ میں انتہائی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے نجی فرم کو بلیک لسٹ کر دیا گیا لیکن ٹالثی کی جانب سے فرم کے حق میں فیصلہ آنے کے بعد راجن پور ڈیرہ اسماعیل خان پروجیکٹ نجی فرم کو دیا اس موقع پر کمیٹی ممبران نے انکشاف کیا کہ ثالث کے فرائض نجی فرم کے لیگل ایڈوائزر نے سر انجام دئیے اور این ایچ اے نے من و عن تسلیم کر لیا۔
ذرائع کے مطابق لودھراں ملتان پروجیکٹ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت نے چینی اور پاکستانی کمپنیوں کے جوائنٹ ونیچر کو دیا گیا لیکن مرکزی پارٹنر پاکستانی فرم تھی جس نے اس وقت کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اور موجودہ ڈائریکٹر مینٹیننس مجاہد رضا کالرو کی ملی بھگت سے کروڑوں روپے مالیت ایڈوانس پیمنٹ وصول کی اور رفو چکر ہوگئی ۔
اس میگا سیکنڈل کا مرکزی کردار مجاہد رضا کالرو تھے جن کے خلاف آج تک کوئی کاروائی نہیں ہوئی بلکہ ایج ایچ اے ہیڈ کوارٹر انھیں مزید پرکشش عہدوں پر فائز کرتا رہا انھوں نے کہا این ایچ اے کو راجن پور ڈیرہ غازی خان پروجیکٹ میں مجاہد رضا کالرو کی بچھائے ہوئے کانٹے صاف کرنے پڑ رہے ہیں۔
، سینٹ کی قائمہ کمیٹی میں چئیرمن این ایچ اے کو بے عزتی کا سامنا کرنا پڑا لیکن مجاہد رضا کالرو کے خلاف کاروائی ہنوز دلی دور است نظر آتی ہے ذرائع کے مطابق لودھراں ملتان پروجیکٹ ڈائریکٹر کے دوران موصوف کر کرپشن کے نتیجے میں آج تک یہ پروجیکٹ بند پڑا ہے۔
کمیشن کے چند ٹکوں کی وجہ سے نئے پی سی ون کی لاگت بھی ڈبل ہو چکی ہے شہری و سماجی حلقوں نے چئیرمن این ایچ اے سے مطالبہ کیا ہے اس سارے کھیل کے مرکزی کردار مجاہد رضا کالرو کو معطل کرکے انکے خلاف کاروائی کی جائے

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں