جامعہ ایمرسن میں امام مسجد کی تقرری میں میرٹ کی خلاف ورزی بے نقاب
ملتان ( خصوصی رپورٹر) جامعہ ایمرسن ،امام مسجد کی تقرری میں بھی میرٹ کا جنازہ ، امام مسجد کیلئے بنائی گئی انٹرویو کمیٹی میں اسلامیات ،عربی کی بجائے باقی صفحہ 7بقیہ نمبر17 ریاضی ،بیالوجی ،سوشیالوجی کے اراکین شامل ،تھرو آئوٹ میرٹ میں پہلی پوزیشن پر آنےوالے امیدوار کو نظر انداز کرکے میٹرک سے لیکر ایم اے تک سیکنڈ ڈویژن کے حامل امیدوار کو اہل قرار دیدیا گیا۔
،متاثرہ امیدوار نے وائس چانسلر و چیئرمین گریوینس کمیٹی سمیت ،گورنر ،وزیراعلی اور ارباب اختیار کو بذریعہ تحریری درخواست میں جامعہ میں میرٹ کی بالادستی قائم کرنے کا مطالبہ کردیا ۔ تفصیل کے مطابق جامعہ ایمرسن میں امام مسجد کی تقرری میں بھی میرٹ کی خلاف ورزی کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
اس ضمن میں امیدوارحافظ شکیل احمد کی جانب سے چانسلر و گورنر پنجاب ،وزیراعلی پنجاب ،سمیت اعلی حکام کو بھجوائی جانے والی تحریر ی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جامعہ ایمرسن میں امام مسجد کی اسامی کا اشتہار جاری کیا گیا تھا جس میں درخواست گزار نے اپلائی کیا اور ایچ ای سی کے زیر انتظام دیئے گئے ٹیسٹ میں شاندار کامیابی کے بعددرخواست گزار میرٹ میں پہلے نمبر پر تھا کیونکہ میری میٹرک سے لے کر ایم فل تک فسٹ ڈویثرن تھی اور میں حافظ قرآن بھی ہوں ۔
تاہم جامعہ نے میرٹ کوپامال کرتے ہوئے اپنے من پسند امیدوار کو نوازنے کیلئے رجسٹرار جامعہ کی زیرنگرانی ایک انٹرویو کمیٹی قائم کی جس میں شعبہ اسلامیات یا عربی سے اراکین شامل کرنے کی بجائے امام مسجد کے انٹرویو کیلئے ریاضی ،بیالوجی اور سوشیالوجی کے اراکین شامل کئے گئے ۔
جنھوں نے میٹرک سے لے کر ایم اے تک سیکنڈ ڈویثرن کے حامل امیداوار کا تقرر کیا جبکہ وہ ایم فل بھی نہیں ہے ۔درخواست گزار حافظ شکیل نے ارباب اختیار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جامعہ ایمرسن میں ہونےوالی خلاف میرٹ بھرتیوں کو نوٹس لیں اور ذمہ دارن کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے بصورت دیگر اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے ۔خانہ خدا کی ویرانی مت سوچیئے۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں