نئے ٹیکس قوانین کیخلاف ملتان چیمبر کے سامنے بڑا احتجاجی مظاہرہ(ایف بی آر اور حکومت مخالف نعرے)

ملتان میں ایف بی آر کے خلاف تاجروں کا احتجاج، ظالمانہ ٹیکسز کی مذمت

ملتان ( خصوصی رپورٹر) ایوانِ تجارت و صنعت ملتان کی کال پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ظالمانہ ٹیکسز کے خلاف گزشتہ روز ملتان چیمبر کے سامنے ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ منعقد ہوا جس میں مرکزی تنظیم تاجران پاکستان، چیمبر آف سمال ٹریڈر، ملتان چیمبر آف سمال ٹریڈر اینڈ اسمال انڈسٹری، ملتان کریانہ مرچنٹ ایسوسی ایشن سمیت مختلف تاجر تنظیموں کے عہدیداران اور بڑی تعداد میں تاجروں نے شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے کے دوران چیمبر کی عمارت پر سیاہ پرچم لہرایا گیا اور تاجروں نے ایف بی آر اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں احتجاجی بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ٹیکسوں کے خاتمے اور تاجر دشمن پالیسیوں کے خلاف نعرے درج تھے۔اس موقع پر ایوانِ تجارت و صنعت ملتان کے صدر میاں بختاور تنویر شیخ اور سابق صدر ایف پی سی سی آئی میاں تنویر شیخ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آر کے ظالمانہ اور غیر منصفانہ ٹیکس نظام نے کاروباری طبقے کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر تاجروں سے مشاورت کے بغیر عائد کیے گئے تمام ٹیکسز واپس لے، اور ایک شفاف، منصفانہ اور سہل ٹیکس پالیسی متعارف کروائی جائے۔محمد اظہر جاوید (نائب صدر، ایوانِ تجارت و صنعت ملتان) نے کہاایف بی آر کے حالیہ ٹیکس اقدامات کاروباری طبقے کے لیے ناقابلِ برداشت بن چکے ہیں۔ ہم حکومت کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ اگر فوری طور پر یہ اقدامات واپس نہ لیے گئے تو کاروبار بند اور معیشت تباہ ہو جائے گی۔
ہم چاہتے ہیں کہ حکومت سنجیدگی سے تاجر برادری کی آواز سنے اور فوری طور پر ان ظالمانہ ٹیکسز کا خاتمہ کرے۔شیخ جاوید اختر (عہدے دار، مرکزی تنظیم تاجران پاکستان)نے کہا ہماری تنظیم ہمیشہ تاجر برادری کے حقوق کی نگہبان رہی ہے۔ آج کے احتجاج کا مقصد حکومت کو یہ واضح پیغام دینا ہے کہ ہم مزید ظلم برداشت نہیں کریں گے۔ ہم مذاکرات کے حامی ہیں، لیکن کمزوری نہیں دکھائیں گے۔ اگر حکومت نے ٹیکس قوانین واپس نہ لیے تو ملک گیر احتجاج ناگزیر ہو گا۔
ظفر اقبال صدیقی (صدر، چیمبر آف سمال ٹریڈرز) نے کہاچھوٹے تاجر پہلے ہی معاشی دباؤ کا شکار ہیں۔ ان پر مزید بوجھ ڈالنا دراصل ملکی معیشت کو تباہی کی طرف لے جانا ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر چھوٹے تاجروں کو ریلیف دیا جائے اور غیر منطقی ٹیکسز ختم کیے جائیں۔
ہم اپنے حقوق کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔سلطان محمود ملک (ملتان تاجر اتحاد)نے کہاملتان کے تاجر پرامن ہیں، لیکن جب اُن کے روزگار پر ضرب لگے گی تو وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ہمارا احتجاج کسی سیاسی جماعت کے لیے نہیں، بلکہ اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے ہے۔ اگر حکومت نے ہوش کے ناخن نہ لیے تو یہ تحریک شدت اختیار کرے گی۔. تاجر رہنما عارف فصیح اللہ نے کہاہم نے ہمیشہ ملک و ملت کے ساتھ کھڑے ہونے کا مظاہرہ کیا، لیکن اب حکومت ہماری وفاداری کا امتحان لے رہی ہے۔
ظالمانہ ٹیکسز کے نفاذ سے نہ صرف کاروبار تباہ ہو رہے ہیں بلکہ بے روزگاری بھی بڑھ رہی ہے۔ یہ عوام دشمن پالیسی ہے جسے ہم کسی صورت قبول نہیں کرتے۔میاں آفاق احمد انصاری نے کہایہ احتجاج ہماری مجبوری ہے، خوشی نہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت ہمیں عزت دے، ہمارا مشورہ لے، اور پالیسیاں بناتے وقت تاجر نمائندوں کو اعتماد میں لے۔ ہم مکمل امن کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں، لیکن اگر ہماری آواز نہ سنی گئی تو ہمیں اپنے تحفظ کے لیے سخت فیصلے لینا ہوں گے۔
اس مظاہرہ میں ایوان تجارت وصنعت ملتان کے سابق صدور خواجہ محمد حسین،میاں راشد اقبال،سہیل طفیل،چوہدری الطاف شاہد حاجی اکرام ، احتشام الحق جاوید اختر خان مرزا نعیم بیگ , تنویر اعوان م ,قبول کھوکھر , اعظم صابری , کاشف نیازی، اسلم جاوید، خالد محمود قریشی ،عقیل قریشی یونس غازی، افتخار علی شاہ، شیخ محمد علی ،چوہدری طارق کریم ،عبدالقادر خان، خواجہ عمار یاسر ،زاہد محمود صدیقی، شیخ عمر ع،مران غازی ،عمران ملک ،اعظم چوہدری،ملک طیب ارائیں ودیگر موجود تھے۔
مقررین نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے تاجر برادری کے مطالبات کو سنجیدگی سے نہ لیا تو احتجاج کا دائرہ کار پھیل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور اس کے خلاف کسی بھی قسم کا جبر یا ناانصافی قابلِ قبول نہیں۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں