وزیراعظم ہیلتھ انشورنس اسکیم برائے صحافی سے 4500 سے زائد میڈیا ورکرز مستفید

وزیراعظم ہیلتھ انشورنس اسکیم برائے صحافی: دوسرے مرحلے میں 18 ہزار میڈیا ایمپلائیز کو سہولت

اسلام آباد :وزیراعظم ہیلتھ انشورنس اسکیم برائے جرنلسٹس و میڈیا ورکرز کے تحت ملک بھر کے 4ہزار 5سو سے زائد میڈیا ایمپلائیز اسٹیٹ لائف سے منسلک 1200 سے زائد ہسپتالوں سے علاج معالجے کی سہولت سے فائدہ اٹھارہے ہیں 18 ہزار میڈیا ایمپلائیز کو دوسرے مرحلے میں سہولت فراہم کی جائے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس اسکیم کی افتتاحی تقریب میں 1ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کیا تھا وزارت خزانہ یہ رقم فوری ریلیز کرے اس اسکیم پر ملک بھر کی میڈیا کمیونٹی وزیراعظم شہباز شریف کی مشکور ہے گزشتہ روز میڈیا یونینز کے نمائندہ وفد نے اسٹیٹ لائف کے ڈویژنل ہیڈ برائے ہیلتھ محمد اشعر سے ملاقات کی اس موقع پر اسٹیٹ لائف کے آفیسر زمان خان بھی موجود تھے ۔ملاقات میں اس اسکیم میں میڈیا ایمپلائیز کے مسائل کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی ۔
پمز میں داخل صحافی جو وینٹی لیٹر پر ہیں ان کے بہتر علاج معالجے پر بھی بات ہوئی وفد میں ایپنک کے مرکزی چیئرمین محمدصدیق انظر۔راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے صدر طارق عثمانی،راولپنڈی اسلام آباد بیورو جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری محمد فیاض چوہدری، سینئر صحافی مجاہد بھٹی۔اور گلزار گیلانی شامل تھے۔
ملاقات کے بعد ایپنک کی جاری کردہ پریس ریلیز میں میڈیا یونین کے رہنماؤں نے مشترکہ طور پر اس اسکیم کو میڈیا ورکر اور صحافیوں کے لئے انتہائی خوش آئند قرار دیا اور بالخصوص وزیراعظم میاں شہباز شریف، وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڈ سابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وفاقی سیکرٹری اطلاعات امبرین جان،اور محسن میڈیا پرنسپل انفارمیشن آفیسر مبشر حسن کا ملک بھر کے میڈیا ورکرز اور جرنلسٹس کی طرف سے شکریہ ادا کیا ۔
اور یہ بھی مطالبہ کیا کہ جن میڈیا ایمپلائیز نے اس اسکیم میں رجسٹریشن کرائی ہے انہیں بھی جلد رجسٹریشن کارڈ جاری کئے جائیں۔نمبر 2 اس اسکیم میں میڈیا ملازمین کی فیملی کو شامل کیا جائے۔ نمبر 3 اسکیم میں میڈیا ایمپلائیز کی ڈیتھ انشورنس کی جائے جس کا 2 سال قبل اعلان وزیراعظم میاں شہباز شریف کر چکے ہیں مگر اس پر عمل درامد نہیں ہوا ۔
ایپنک نے اسٹیٹ لائف انشورنس کے اعلی حکام کو اس طرف توجہ بھی مبذول کرائی کہ ملک کے دوردراز علاقوں میں میڈیا ایمپلائیز کو علاج معالجے میں دشواری پیش آتی ہے اس کا مستقل بنیادوں پر تدارک کیا جائے جس پر اسٹیٹ لائف کے اعلی حکام اور میڈیا نمائندگان پر مشتمل ایک کمیٹی بنانے پر اتفاق ہوا جو ان مسائل کی نشاندہی اور انہیں حل کرائے گی ۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں