سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کو قانونی قرار دے دیا
سپریم کورٹ نے ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے ہائیکورٹ کے ججز کے ٹرانسفر کو آئین اور قانون کے مطابق قرار دے دیا۔
، فیصلے میں کہا کہ ججز کے ٹرانسفر کا فیصلہ عدلیہ کے دائرہ اختیار میں ہے۔
، سینیارٹی کے تعین کے لیے معاملہ صدر کو بھجوایا جاتا ہے۔
سپریم کورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز سینیارٹی اور تبادلے کو غیر آئینی قرار دینے کے لیے دائر درخواستیں نمٹاتے ہوئے۔
ججز ٹرانسفر اور سینیارٹی کیس کا 55 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا، فیصلہ جسٹس محمد علی مظہر نے تحریر کیا ہے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ صدر کو آرٹیکل 200 کے تحت ججز کی منتقلی کا اختیار حاصل ہے۔
مگر جج کی منتقلی جج کی رضامندی اور مشاورت کے بغیر ممکن نہیں۔
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ججز کے ٹرانسفر کا فیصلہ عدلیہ کے دائرہ اختیار میں ہے۔
، ٹرانسفر کے عمل میں عدلیہ کی رائے کو اولیت حاصل ہے اور ججز کے ٹرانسفر سے عدلیہ کی آزادی متاثر نہیں ہوتی۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں