سرحد پار دہشت گردی کے مسئلے کے حل کے لیے کابل کے ساتھ مسلسل بات چیت اور تعاون ضروری ہے، دفتر خارجہ

سیکیورٹی آپریشنز کا مقصد پاکستانی شہریوں کو ٹی ٹی پی سے تحفظ فراہم کرنا ہے، دفتر خارجہ

دفترِ خارجہ نے جمعے کے روز کابل میں ہونے والے ممکنہ حملوں کو براہِ راست تسلیم کرنے سے گریز کیا، اور اس کے بجائے پاکستان کی انسدادِ دہشت گردی کارروائیوں کو افغان سرزمین سے سرگرم دہشت گردوں کے خلاف جائز دفاع کے طور پر پیش کیا۔
، دفترِ خارجہ نے مزید اس بات پر زور دیا کہ سرحد پار دہشت گردی کے مسئلے کے حل کے لیے کابل کے ساتھ مسلسل بات چیت اور تعاون ضروری ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفترِ خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان اپنے عوام کی سلامتی اور فلاح و بہبود کے لیے اپنی غیر متزلزل وابستگی کی تجدید کرتا ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پاکستان، افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتا ہے اور اپنے ہمسایہ ملک کے ساتھ بات چیت اور تعاون کے ذریعے دہشت گردی کے مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے عزم پر قائم ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ سیکیورٹی آپریشنز انٹیلی جنس کی بنیاد پر کیے گئے اور ان کا مقصد پاکستانی شہریوں کو دہشت گرد گروہوں، بالخصوص کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔

خبر کی تفصیل کے لیے لنک پر کلک کریں۔