افغانستان میں القاعدہ اور فتنہ الخوارج کی موجودگی، اقوام متحدہ کی تشویشناک رپورٹ

افغانستان میں القاعدہ اورفتنہ الخوارج کی موجودگی کےناقابلِ تردید شواہد منظرِعام پر آگئے

اقوامِ متحدہ کی رپورٹ میں افغانستان میں القاعدہ اور فتنہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابلِ تردید شواہد منظرِ عام پر آگئے۔
اقوامِ متحدہ کی 46 رپورٹ میں افغانستان میں القاعدہ اورفتنہ الخوارج کی سرگرمیوں کےبارے میں تشویشناک تفصیلات شامل ہیں۔
،رپورٹ سیکیورٹی کونسل کو 24 جولائی 2025 کو پیش کی گئی،رپورٹ کےصفحہ سولہ پر واضح طور پرکہاگیا ہےکہ افغانستان کے غیر رسمی حکام نےدہشت گرد گروہوں کو آزادانہ حرکت کی گنجائش دی ہوئی ہے۔
رپورٹ کےمطابق القاعدہ کی موجودگی زیادہ تر عرب نژاد جنگجوؤں سےمتعلق ہے،یہ جنگجو وہی ہیں۔
جو ماضی میں طالبان کےساتھ ملکرلڑتےرہے ہیں،القاعدہ اور اس کے اتحادی افغانستان کے غزنی، ہلمند، قندھار، کنڑ، ارزگان اور زابل صوبوں میں پھیلے ہوئے ہیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہےکہ افغانستان میں القاعدہ سےمنسلک متعدد تربیتی مراکز موجود ہیں۔
تین نئےتربیتی مراکز کی شناخت ہوئی ہے جہاں القاعدہ اورفتنہ الخوارج دہشت گردوں کو تربیت دی جاتی ہے۔

خبر کی تفصیل کے لیے لنک پر کلک کریں۔