پاک افغان مذاکرات: افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتے، دہشت گردی پر سخت تشویش

افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتے، دراندازی بند کی جائے: دفتر خارجہ

دفتر خارجہ پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ کشیدگی نہیں چاہتا، دراندازی بند کی جائے۔
دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان اور افغان طالبان رجیم کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور کا مرحلہ استنبول میں طے پایا اور یہ دور گزشتہ شام اختتام پذیر ہوا،۔
پاکستان نے مذاکرات میں تعمیری اور مثبت رویّے کے ساتھ حصہ لیا اور اس بات پر زور دیا کہ افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی یا کسی بھی قسم کی اشتعال انگیزی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیا جائے۔
ترجمان نے بتایا کہ پاکستان 4 سال سے طالبان رجیم سے مطالبہ کرتا آیا ہے کہ وہ فتنہِ الہندوستان اور فتنہِ الخوارج کے خلاف کارروائیاں کرے۔
؛ تاہم گزشتہ چار سال کے دوران ملک میں دہشت گردی میں اضافے کا سوال قابلِ تشویش رہا ہے۔
، پاکستان اپنی علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے دفاع کے لیے ہر وقت تیار ہے اور مستقبل میں کسی قسم کی اشعال انگیزی کا سخت جواب دیا جائے گا۔

خبر کی تفصیل کے لیے لنک پر کلک کریں۔