لودھراں ٹریفک وارڈن مہر اصغر کرپشن اسکینڈل اور سیاسی اثرورسوخ کا انکشاف
لودھراں (شیخ جہانگیر سے)100 دن صحافیوں کے اور 1 دن پولیس والے کا،ٹریفک وارڈن مہر اصغر کی آڈیو سوشل میڈیا پر وائرل،ایک معمولی رکشہ چلانے والا شخص کروڑ پتی کیسے بن گیا،آج بڑی بڑی گاڑیاں، کوٹھیاں اور دکانیں کہاں سے حاصل کیں تفصیل کے مطابق یہ کہانی لودہراں کے رہائشی ایک ٹریفک وارڈ ن مہر اصغر کی ہے جو کہ اس وقت بہاولپور میں تعینات ہے جس پر متعدد بار کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر معطلی و کاروائی ہوچکی ہے۔
گزشتہ روز انہوں نے ایک صحافی کو روکا اور اسے اس بنیاد پر حوالات دیدیا کہ اس نے اس کی کرپشن پر خبریں لگائی تھیں یہی نہیں بلکہ اسکی فیملی کوبھی حراساں کیا اور ایک ایسے شخص پر بھی FIR نمبر 1104/25تھانہ کوتوالی بہاولپور میں دی جو کئی دنوں سے گھر میں بیمار پڑا ہےاور اسکا آپریشن ہوچکا ہے۔ اور آڈیو میں واضح کہہ رہا ہے کہ میں بدلا لے رہا ہوں۔لودھراں کے اس پولیس آفیسرپر غیر قانونی GATWAYکا کام کرنے پر کچھ عرصہ عرصہ قبل FIAریڈ کر چکی ہے۔
یہی نہیں مختلف تھانوں (تھانہ سٹی لودھراں، تھانہ صدر لودھراں)میں ٹرکوں سے سامان اتارنے پر اس کے والد اور بھائیوں پر مقدمات درج ہے۔فرنچائز کے ذریعے غیر قانونی سمیں فروخت کرنے اور بینظیر انکم سپورٹ پروگرا م کے زریعہ لاکھوں روپے کا مکروہ دھندہ میں ملوث ہے۔
بااثراتنا ہے کہ اپنے خلاف ہونے والی تمام انکوائریز سیاسی اثرورسوخ اور پیسے کے زور پر بند کرادیتا ہے یا اپنے حق میں کرالیتا ہے۔۔سال 2017 میں لودھراں لائسنس برانچ میں تعیناتی کے دوران کروڑوں روپے کی کرپشن کر چکا ہے۔ قومی ہاکی کھلاڑی فاخرہ تبسم کو شادی کا جھانسہ دیکر بلیک میلنگ کر کے قیمتی زیوارات، گاڑی وغیر ہ ہتھیا چکا ہے جس کا مقدمہ نمبر 505/17 تھانہ سٹی لودھراں میں درج ہوچکا ہے۔ کچھ عرصہ قبل ایک خاتون کو حراساں کرنے کی کوشش کی ۔
جس نے اس پر گاڑی چڑھا دی اور اس نے اپنے آپ کو جعلی غازی لکھوانا شروع کر دیا اس کے علاوہ مختلف کانسٹیبل کو اپنے جا ل میں شادی کا جھانسہ دیکر پھنسایا ہوا ہے اور بڑی بڑی گاڑیاں، پیسہ Show کرتا ہے۔موصوف نے نام نہاد سوشل میڈیا ایکٹویسٹ کو بھاری رقم دیکر اپنے حق میں پوسٹیں لگوانے اور کرپٹ لوگوں سے روابط کرانے کا ماہر ہے۔تحقیقاتی ادار ے انکوائری کریں کہ ایک ٹریفک وارڈ ن اتنا بااثر کیوں ہے اور اس کے پاس کروڑو ں روپے کے اثاثے کہاں سے آئے اور اسکے خلاف آج تک کوئی کاروائی یا تحقیقات کیوں نہ ہوسکی۔
اسکے خلاف خراب شہرت، سماج دشمن عناصر سے تعلق رکھنے کی وجہ سے 6 ماہ تک فیلڈ یا اہم مدات میں تعیناتی نہ کرنے پر 2024 میں آرڈ ر جاری ہوچکا ہے اورمعطل ہوچکا ہے۔ سماجی شخصیات کی جانب سے اس کرپٹ وارڈان کے خلاف جناب وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف صاحبہ، ڈائریکٹر NAB، ڈائریکٹر اینٹی کرپشن، چیف جسٹس صاحب اسلام آباد، آئی جی صاحب پنجاب پولیس، آر پی او صاحب بہاولپور، ڈی پی او صاحب بہاولپور سے کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر کی تفصیل کے لیے لنک پر کلک کریں۔