مہنگائ کی چکی میں پستی ہوئ عوام کے لیے خوشخبری ہے کہ وفاقی حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نمایاں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہ فیصلہ علمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے باعث کیا گیا ہےوفاقی حکومت 16 مئی سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں بڑی کمی پر غور کررہی ہے، جس کی بنیادی وجہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی ہے۔اگلے پندرہ دن کے لیے 31 مئی تک پیٹرول کی قیمت میں 11 سے 13 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 8 سے 9.50 روپے فی لیٹر کی کمی ہو سکتی ہے۔اس سلسلے میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) آج 15 مئی کو سمری وزارت خزانہ کو ارسال کرے گی۔یہ ممکنہ طور پر رواں ماہ لگا تار دوسرا ریلیف ہوگا، 30 اپریل کو حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 45 پیسے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 42 پیسے فی لیٹر کمی کی تھی۔قیمتوں میں کمی کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 288 روپے 49 پیسے فی لیٹر اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 281 روپے 96 پیسے ہوگئی تھی۔قبل ازیں حکومت نے 16 اپریل کو پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے 53پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 8 روپے 14 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا تھا۔رواں سال عید الفطر سے قبل حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں بڑا اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول 9 روپے 66 پیسے مہنگا کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پٹرولیم مصنوعات حکومت کا سب سے منافع بخش کاروبار ہے حکومت فی لٹر پٹرول ڈیزل پر انتہائ حد تک لیوی وصول کر رہی ہے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مسلسل اضافے پر تنقید سے بچنے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کی تجویز پر بھی غور کیا جا رہا ہے تاہم اس پر پٹولیم ڈیلز نے احتجاج کی دھمکی دی ہےپاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اب بھی عالمی منڈی کے مقابلے میں زیادہ ہیں عالمی منڈی میں قیمتوں میں اضافے کا پورا بوجھ صارفین پر ڈال دیا جاتا ہے لیکن کمی کا فائدہ اس شرح سے نہی ملتا اور قیمتوں میں اضافے سے کرایوں میں جو اضافہ ہو جاتا ہے وہ بھی واپس نہی ہوتاضرورت اس امر کی ہے کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ ہی اس سے منسلک ٹرانسپورٹ کرایوں اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں کمی کو بھی یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں تاکہ قیمتوں میں کمی کا مکمل فائدہ عوام کو مل سکے اور مہنگائ کی شرح میں بھی کمی آئے۔