وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو کرغزستان بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام بھی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کے ہمراہ بشکیک جائیں گے۔
صورتحال تسلی بخش ہونے پر پاکستانی طلباء کو امداد اور سہولیات فراہم کرنے اور سینئر سرکاری حکام سے ملاقات اور زخمی طلباء کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ایک وفد دار بشکیک بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔
پاکستانی صحافی عبدالرحمان اسامہ کا کہنا ہے کہ حملہ کرغزستان کی انٹرنیشنل یونیورسٹی سے شروع ہوا جہاں 3 ہزار پاکستانی زیر تعلیم ہیں۔
اس وقت بشکیک میں حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ حالات پولیس کے قابو سے باہر ہوئے تو فوج کو تعینات کر دیا گیا۔
طلباء کے مطابق فسادیوں نے پاکستانی طلباء کو نشانہ بنایا اور ان پر حملہ کیا۔
جس میں 250 سے زائد طلباء زخمی ہوئے تاہم پاکستانی سفارتخانے نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ زخمیوں کی تعداد صرف 35 ہے۔