سعودی عرب نے امریکا کے ساتھ پیٹرو ڈالر کے 50 سالہ معاہدے میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا

سعودی عرب نے امریکا کے ساتھ پیٹرو ڈالر کے 50 سالہ معاہدے میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس پر ان ممالک کے درمیان 8 جون 1974 کو دستخط ہوئے تھے اور اسے امریکہ کے عالمی اقتصادی اثر و رسوخ کا ایک اہم جزو سمجھا جاتا ہے۔
اس معاہدے کے تحت سعودی عرب کے اقتصادی تعاون اور فوجی ضروریات کے لیے مشترکہ کمیشن قائم کیے گئے تھے۔
معاہدے کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے، سعودی عرب اب صرف امریکی ڈالر کے بجائے مختلف کرنسیوں کا استعمال کرتے ہوئے تیل اور دیگر اشیاء فروخت کر سکتا ہے۔
ان کرنسیوں میں چینی یوآن، جاپانی ین، یورو اور بٹ کوائن وغیرہ شامل ہیں۔
معاہدے کے تحت سعودی عرب تیل کی تجارت کو ڈالر کے برابر کرنے کا پابند تھا جبکہ بدلے میں امریکہ نے سعودی عرب کے دفاع کی ذمہ داری قبول کی۔
معاہدہ ختم ہونے کے بعد سعودی عرب ڈالر سمیت کسی بھی کرنسی میں تیل کی تجارت کرنے کے لیے آزاد ہو گا۔