وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو مزید ٹیکس ریلیف دینے کی کوشش کریں گے۔
تنخواہ دار طبقے پر زیادہ ٹیکس لگانے کی روایت رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کچھ بنیادی اصول بنائے گئے ہیں،
معیشت کو استحکام کی طرف لے جانا ہے، پاکستان 9.5 فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح سے آگے نہیں بڑھ سکتا۔
اگلے تین سالوں میں اسے 13 فیصد تک لے جانا ہے، ریونیو پر نظر ڈالیں تو تمام اخبار لکھ رہے تھے کہ 3.9 ٹریلین روپے کا استثنیٰ دیتے ہیں، تو ملک کیسے برداشت کر سکتا ہے۔
ہم نے کچھ چھوٹ کم کی ہے، کیڑے مار ادویات، کھاد، بیج پر سیلز ٹیکس نہیں ہے، اس پر بھی بات ہوئی کہ ریٹیلرز کو ٹیکس سے کیوں باہر رکھا گیا ہے؟ ان پر جولائی سے ٹیکس عائد کیا جائے گا۔