محکمہ زراعت نے رواں ماہ کے دوران کپاس کے ضرر رساں کیڑوں کے تدارک اور پیسٹ اسکاؤٹنگ کے لیے حکمت عملی جاری کر دی۔کسان سہولت سنٹر اور زرعی مشاورتی سنٹر قائم کر دیا۔ کاشتکاروں کو بروقت زرعی ایڈوائزی دی جارہی ہے۔ جس کیلئے سوشل میڈیاکا استعمال اور واٹس ایپ گروپ بنائے گئے ہیں۔ اس سلسلے ڈائریکٹر زراعت توسیع ڈیرہ غازی خان مہر عابد حسین کا محمد آصف ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت راجن پور اور عمران سندھو اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت روجھان کے ہمراہ مختلف مواضعات گیامل قادرہ رکھ قادرہ کوٹلہ حسن شاہ عمر کوٹ بنگلہ ہدایت چک مٹ اور اوزمان کا دورہ کیا کپاس اور سبزیات کے کاشتکاروں سے ملاقات کی جس میں جولائی کے پہلے پندرھواڑے میں کپاس کی فصل پر ضرر رساں کیڑوں کی مربوط حکمت عملی سے متعلق سفارشات جاری کی گئیں۔ ان سفارشات کے مطابقکپاس کے کاشتکار سفید مکھی کے تدارک کیلئے اگیتی فصل کی خاص طور پر اس مرحلے پر ہفتے میں دوبار پیسٹ سکاؤٹنگ کریں اور کپاس کی فصل کے کھیت اور اسکے اردگرد جڑی بوٹیوں کا خاتمہ کریں۔ اس کے علاوہ متبادل میزبان فصلات پر سفید مکھی کا بر وقت تدارک کریں۔فصل کو پانی کی کمی سے بچائیں اور فصل کی ضرورت اور موسمی حالات کے مطابق آبپاشی کریں۔15 تا 20 پیلےچکنے والے کارڈز فی ایکٹر لگائیں اور ہر 15 دن کے وقفے کے بعد چپکنے والا گلو دوبارہ لگائیں۔ابتدائی مراحل میں دوست کیڑے اور حیاتیاتی محلول (Bio-Extracts) مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔سفید مکھی کے خلاف زہر پاشی محکمہ زراعت کے عملہ کے مشورے سے معاشی نقصان کی حد 5 بالغ یا بچہ یا دونوں ملا کر فی پتہ ہو تو محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی عملہ کے مشورہ سے سپرے کریں۔ایک ہی کیمسٹری کی زرعی زہروں کے بار بار استعمال سے گریز کریں اور سپرے سے پہلے سپرے مشین کی کیلی بریشن کریں اور ہالوکون نوزل ترجیحا پاور سپر ئیر استعمال کریں۔ اس کے علاوہ کپاس کے کاشتکار چست تیلے کے تدارک کے لیےمتبادل میزبان فصلات خاص طور پر کپاس کے کھیت کے قریب بھنڈی اور بینگن پر چست تیلے کو کنٹرول کریں۔چست تیلے کے خلاف زہر پاشی محکمہ زراعت کے عملہ کے مشورے سے معاشی نقصان کی حد ایک بالغ یا بچہ فی پتہ یا اس سے زیادہ ہو جائے تو کریں۔ اگر کپاس کی فصل پر تھرپس کا حملہ ہو تو اس کے کنٹرول کے لیے ہفتے میں کم از کم دو بار پیٹ سکاؤٹنگ کریں۔کپاس کی فصل کے کھیت اور اسکے ارد گرد جڑی بوٹیوں کا خاتمہ کریں۔کپاس کی فصل کو پانی کی کمی نہ آنے دی جائے کیونکہ تھر پس سب سے زیادہ نقصان گرم اور خشک موسم میں ہی کرتا ہے۔ اگر زہر پاشی کرنی مقصود ہو تو محکمہ زراعت توسیع یا پیسٹ وارننگ کے عملہ کے مشورے سے معاشی نقصان کی حد 8 سے 10 بالغ یا بچے فی پتہ ہو جائے تو کریں۔گلابی سنڈی کے حملے کا بر وقت پتہ لگانے کے لئے ہفتے میں دو بار کپاس کی فصل کی پیسٹ سکاؤٹنگ کریں۔ مانیٹر نگ کے لئے گلابی سنڈی کے جنسی پھندے 1 تا 2 فی ایکڑ اور کنٹرول کے لئے 9 تا 12 پھندے فی ایکٹر لگائیں اور ہر 15 دن کے وقفے سے فیرامون کیپسول کو تبدیل کریں یا لمبے عرصے والے فیرامون استعمال کریں۔ اس کے علاوہ ٹرائیکو گر اما کارڈز 20 عدد فی ایکڑ لگائیں اور ہر 15 دن کے بعد کارڈز دوبارہ لگائیں۔ اگر گلابی سنڈی کا حملہ معاشی نقصان کی حد 5 فیصد یا جنسی پھندے میں 5 تا 8 پروانے تین لگا تار راتیں آجائیں تو سفارش کردہ نیو کیمسٹری کے زہر کا محکمہ زراعت کے عملہ کے مشورہ سے سپرے کریں اور سپرے 7 دن کے وقفے سے دوبارہ کریں۔ اس کے ساتھ جننگ فیکٹریوں میں موجود کچرے کی تلفی کو یقینی بنائیں۔لشکری سنڈی کے تدارک کیلئے کپاس کے کھیت کے ارد گرد جڑی بوٹیوں، خاص طور پر اٹ سٹ کو بر وقت تلف کر دیں۔کپاس کے کھیت کے قریب متبادل میزبان فصلات، خاص طور پر جنتر اور برسیم و غیرہ پر لشکری سنڈی کو کنٹرول کریں۔لشکری سنڈی کے انڈوں کی ڈھیریوں کو تلاش کر کے تلف کریں۔حملہ شدہ پودوں پر سفارش کردہ کیڑے مار زہریں محکمہ زراعت کے عملہ کے مشورہ سے فی ایکڑ متاثرہ لکڑیوں / فصل پر کریں۔ملی بگ کے کھیت کے ارد گرد جڑی بوٹیوں خاص طور پر اٹ سٹ، کنگی بوٹی، گاجر بوٹی اور اکسن وغیرہ کو تلف کریں اور حملہ شدہ پودوں پر سفارش کردہ کیڑے مار زہریں محکمہ زراعت پنجاب کے مقامی مشورہ سے کریں۔اوزمان کے وزٹ کے دوران پیاز کی نرسری کا معائنہ کیا جس میں حیدرابادی پھلکارہ نصر پوری اقسام کاشت ہیں اور اب سندھ کی بجائے کاشت کاروں کو پنیری اوزمان میں دستیاب ہوگی جس سے کاشتکار بھی خوشحال ہوگا۔