اسماعیل ہنیہ کا قتل: علاقائی امن کے لیے خطرناک پیشرفت

اسماعیل ہنیہ کا قتل اور خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی

اسماعیل ہنیہ کا تہران میں قتل علاقائی امن کے لیے خطرناک ہے، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ فتنہ الخوارج کو افغانستان کے اندر سے سپورٹ ملتی ہے اور وہیں تربیت دی جاتی ہے۔
افغان عبوری انتظامیہ دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرے۔
ہفتہ وار بریفنگ میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان پورے خطے کے لیے خطرہ بن جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ٹی پی کو افغانستان کے اندر سے سپورٹ ملتی ہے، نئے دہشت گردوں کو وہاں تربیت دی جاتی ہے۔
پاکستان کے موقف کی تصدیق سلامتی کونسل کی رپورٹ سے ہوئی۔ ہم ایک عرصے سے اس طرف اشارہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے افغانستان پر زور دیا کہ وہ دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ایران میں اسماعیل ہنیہ کا قتل، غزہ میں فلسطینیوں کا قتل عام اور لبنان پر اسرائیل کا حملہ خطرناک اقدامات ہیں۔
اسماعیل ہنیہ کا قتل پہلےسےغیرمستحکم خطے میں کشیدگی بڑھانے کا باعث بنے گا ۔
اور اس سے امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا ۔ اسماعیل ہنیہ کے قاتلوں کو کٹہرے میں لانا چاہئے۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں