مہ رنگ بلوچ اور بلوچستان

پرنٹ میڈیا تک کے زمانہ کو کسی نہ کسی حد تک خبر کو کنٹرول کر لینے کا زمانہ کہا جا سکتا ہے لیکن آج کل سوشل میڈیا کی مادر پدر آزادی نے جہاں ملکی و قومی سلامتی کو داؤ پر لگا دیا ہے وہیں اس کے غلط اور بے تحاشہ استعمال نے کم عقل کم علم اور جذباتی نوجوان نسل کو اس حد تک اپنے آپ سے اور اپنے ملک سے بیزار کردیا ہے کہ دشمن نے اس کے ذریعےایسی خطرناک جھوٹ پروپیگنڈا اور نفسیاتی بنیادوں پر معلومات کی جنگ شروع کی ہے کہ جس کے نتائج ماہ رنگ بلوچ جیسے قوم پرست رہنماؤں کی صورت میں سامنے آنے شروع ہو گئے ہیں یہ وہ بے وقوف عورتیں ہیں جو مودی جیسے مسلم کش ذہن رکھنے والے کو راکھی بھیج رہی ہیں اور اپنے خون کے پیاسے کو اپنا بھائی تصور کر رہی ہیں ان سب لوگوں کو خبر بھی ہے کہ بھارت کسی بھی صورت میں بلوچستان میں گوادر پورٹ کو سی پیک سے ملانے کی راہ میں بے شمار رکاوٹیں کھڑی کرنے کے لئے انہیں بے تحاشہ استعمال کر رہا ہےاس سلسلے میں بھارت نےاپنی تجوریوں کا منہ کھول دیے ہیں اور اس نے بلوچستان کی نوجوان نسل کے سرکردہ رہنماؤں کو بے تحاشہ نوازنا شروع کر دیا ہے اس کا نتیجہ یہ ہے کہ نوجوان نسل کے سرکردہ رہنما تباہی اور بربادی کے اس راستے پر چل پڑے ہیں جس کا حاصل حصول سوائے تباہی و بربادی کے کچھ بھی نہیں دشمن دور کھڑا ہو کر پاکستان میں آگ لگا کر تماشہ دیکھ رہا ہے اس تماشے کی راہ میں بظاہر کوئی بات کوئی رکاوٹ نظر نہیں آتی لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ پاک فوج بیدار ہے اور پاک فوج کے ساتھ ساتھ پاکستانی محب وطن قوم بھی پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے اور اپنے ملک کی مکمل نظریاتی اور جغرافیائی حفاظت کے لیے ہر قیمت ادا کرنے کے لیے تیار ہےبظاہر کالا باغ ڈیم کا نہ بننا ایک ایسا ٹیسٹ کیس تھا کہ جس میں بھارت نے پاکستان میں رشوت دھاندلی اور تحاشا پیسہ مفاد پرست رہنماؤں میں تقسیم کر کے یہ دیکھ لیا کہ پاکستان میں پیسہ لگا کر وہ کسی بھی قسم کے نتائج حاصل کر سکتا ہے اس کے نتیجے میں اس نے بلوچستان میں بھی اپنا یہ سنگین خونی کھیل شروع کر دیا ہے بھارت کو بلوچستان میں بھی امید ہے کہ وہ جس طرح کالا باغ ڈیم نہ بنانے کی مہم میں پیسے کے ذریعے کامیاب ہو گیا تھا بلوچستان میں بھی شاید وہ پیسہ پھینک کر گوادر اور سی پیک کے منصوبے کو ناکام بنانے میں کامیاب ہو جائے گا لیکن یہ بھارت کی خام خیالی ہے بھارت کھربوں ڈالر خرچ کر کے بھی سی پیک کے منصوبے میں رکاوٹ نہیں بن سکتا کیونکہ یہ منصوبہ گیم چینجر ہے اور پاکستان کی مستقبل کی تمام تر معاشی ترقی اور خوشحالی کا پیغام لیے ہوئے ہے اج نہیں تو کل ماہ رنگ بلوچ جیسے لوگ ضرور اپنے مزموم عزائم اور مقاصد کے حصول میں ناکام ہوں گے اور پاکستان ترقی کی شاہراہ پر ہمیشہ گامزن رہے گا یاد رکھیں پاکستان ہے تو سب کچھ ہے بلوچستان بھی ہے کے پی کے بھی ہے سندھ بھی ہے پنجاب بھی ہے اور گلگت بلتستان بھی ہے متحد و متفق مضبوط مستحکم اور نظریاتی پاکستان ہر زندہ دل محب وطن پاکستانی کی دل کی آواز ہے پاکستان زندہ آ باد
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں