بجلی کی سبسڈیز: پاکستان کے بیل آؤٹ پیکیج میں رکاوٹ بن گئیں
بجلی پر سبسڈیز 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج میںرکاوٹ
پنجاب میں منصوبہ بندی کے بغیر بجلی پر سبسڈیز پاکستان کے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ 7 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج میں دوسری بڑی رکاوٹ ہے۔
سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ پالیسی انسٹی ٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد سلہری نے سیمینار کے موقع پر کہا کہ حکومت کو وفاقی اور صوبائی سطح پر اعلان کردہ بجلی کی سبسڈی پر آئی ایم ایف کو اعتماد میں لینا چاہیے۔
ڈاکٹر عابد سلہری نے نشاندہی کی کہ وفاقی اور حکومت پنجاب کی جانب سے بجلی پر سبسڈی دینا حقیقی ارادہ ہوسکتا ہے۔
جس سے آئی ایم ایف حیران اور ایگزیکٹیو بورڈ کی جانب سے قرض کی منظوری متاثر ہو سکتی ہے۔
آئی ایم ایف نے پہلے ہی پاکستان سے کہا ہے کہ وہ دوست ممالک سے 12 ارب ڈالر قرض کی توسیع لے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی مالیاتی قرضے دینے والے اداروں کو ایسی چیزیں پسند نہیں ہیں۔
کیونکہ یہ معاہدوں میں موجود شرائط اور طریقہ کار کو مکمل ختم کر سکتے ہیں۔
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں