فضل الرحمان نے ایکسٹنشن کے عمل پر اعتراض اٹھایا، فوج اور دیگر اداروں میں بھی غلط قرار دیا
ایکسٹنیشن فوج سمیت ہر ادارے میں غلط ہے، فضل الرحمان
مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ایکسٹنیشن کا عمل فوج سمیت ہرادارے میں غلط ہے۔
اگر یہ حق ہے تو پارلیمنٹ کو بھی ایکسٹینشن کا حق ہے، ہمیں یاد ہے کس طرح ہاتھ مروڑ کر ایک آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کرائی گئی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب میں انہوں ںے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ پیش آئے واقعے کی مذمت کرتا ہوں۔
ساتھیوں کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر اسپیکر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
مگر حق تو یہ تھا اس واقعے کے بعد ایوان کو تین دن کیلئے بند کردیا جاتا۔ا
نہوںنے کہا کہ آج کے پی کے میں پولیس نے دھرنا دیا ہوا ہے، لکی مروت، بنوں، ڈی آئی خان میں پولیس احتجاج پر ہے۔
اگر پولیس نے فرائض ادا کرنا چھوڑدیے تو کیا ہوگا ملک کا؟
ان کا کہنا تھا کہ ادارے اور اداروں کے بڑے اپنی ایکسٹینشن کے لیے فکر مند ہیں۔
ملک کیلئے نہیں ایکسٹیشن کا عمل فوج سمیت ہرادارے میں غلط ہے اگر یہ حق ہے تو پارلیمنٹ کو بھی ایکسٹینشن کا حق ہے، ۔
یہ روایات ٹھیک نہیں ہم اپوزیشن ہیں اور غلط روایت کی بنیاد نہیں ڈالیں گے۔
آج پارلیمنٹ میں بیٹھ کر ہم کسی کی ایکسٹیشن کی تائید کیوں کریں گے؟
یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں