تربت(بیٹھک رپورٹ )نیشنل پارٹی کے سیکرٹری جنرل اور پی بی 25 کیچ 1 بلیدہ زامران ہوشاپ کے امیدوار جان محمدبلیدی نے کہاکہ 2002،2018ء میں جمہوری عمل تہس نہس کرنے کے بعد ایک بارپھر وہی ہتھکنڈے آزماکر نیشنل پارٹی کو دیوار سے لگانے کی سازش کی جارہی ہے مگر نیشنل پارٹی کسی بھی سازش کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑی ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی کے ریجنل الیکشن سیل میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا. انہوں نے کہاکہ2018ء کے الیکشن میں سیاسی کارکنوں کو پارلیمنٹ سے باہر رکھنے کے نتیجے میں جمہوری سیاسی جماعتوں نے پی ڈی ایم تشکیل دی جس کی پالیسی یہی تھی کہ الیکشن میں ریاستی مداخلت کوختم کیاجائے گا مگر2024ء کے الیکشن میں بھی سیاسی ورکروں کا راستہ روکنے کیلئے ایک مافیا نے ریاستی ایجنسیوں کے کارندوں کے ساتھ مل کر جوکھیل کھیلا ہے اور عوام کے مینڈیٹ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی گئی ہے اس میں ایجنسیاں، ڈی آر او، آراوز سب شامل ہیں، بلوچستان کے سیاسی ورکر انہیں اس لئے پسند نہیں کہ ان کا عوام کے ساتھ مضبوط رشتہ ہے یہ بہتر گورننس کے ذریعے بہتر ڈلیورکرسکتے ہیں۔کوئٹہ میں پولنگ کے بعد پولنگ اسٹاف کو یرغمال بناکر ملک شاہ کے بیٹے کو زبردستی ایم پی اے بنایا گیا جو 10ویں نمبر پر تھا، انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے عوام الیکشن سے پہلے سے بیزار تھے اور عوام کی جانب سے ہمیں کہاجاتاہے کہ آپ جب قبول نہیں ہو تو پھر کیوں مفت میں الیکشن کے چکروں میں پڑتے ہو لیکن ہماری سوچ ہے کہ بلوچستان کے عوام کوجمہوری عمل کے ساتھ جوڑ کر سیاسی،معاشی و جمہوری حقوق لیں گے۔ احتجاجی تحریک کے حوالے سے بلوچستان کی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطہ کریں گے، احتجاج کا یہ پہلا اعلان ہے اس کے بعد کیا فیصلہ کریں گے یہ اعلان بعدمیں کیاجائے گا۔ اب یہ دھندہ چلنے نہیں دیاجائے گا مکران کبھی کسی کو اورکبھی کسی کولیز پر دیاجائے، مکران کے عوام کے حق کو تسلیم کرنا پڑے گا۔