“وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کا تقرر: نئی آئینی ترامیم کا مسودہ”

“آئینی ترامیم: وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس کا تقرر اور ججوں کی عمر”

وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس اور جج کا تقرر تین سال کیلئے ہوگا،حکومتی آئینی مسودہ
حکومت نے مجوزہ 26 ویں آئینی ترامیم کا مسودہ سیاسی جماعتوں کے ساتھ شیئر کر دیا۔
،جس میں کہا گیاہے کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا تقرر آٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی تین سینیئر ترین ججز میں سے کرے گی ۔
حکومت کے مجوزہ آئینی ترامیم کے مسودے کے مطابق وفاقی اور صوبائی آئینی عدالتوں میں ججز کے تقرر کیلئے سات رکنی آئینی کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔
جج کی برطرفی کیلئے وفاقی آئینی کونسل قائم کی جائے گی۔
وفاقی آئینی عدالت کے جج کی ریٹائرمنٹ کی عمر سڑسٹھ سال ہو گی۔
، چیف جسٹس کی زیادہ سے زیادہ مدت تین سال ہوگی ۔
مسودے کے مطابق سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کو چیف جسٹس بنانے کی شق ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے ۔
قومی اسمبلی کی آٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی سپریم کورٹ کے تین سینئرترین ججز میں سےایک نام تجویز کرے گی ۔
وزیراعظم وہ نام صدر کو بھجوائیں گے جو اس کی منظوری دیں گے ۔
پارلیمانی کمیٹی میں مختلف جماعتوں کی نمائندگی ان کے ارکان اسمبلی کے تناسب سے ہوگی ۔
سپریم کورٹ کے ججز کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سال ہی رکھنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
جبکہ چیف جسٹس کی مدت تین سال کر دی جائے گی ۔

یوٹیوٹ کی ویڈیو دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں